کورونا ویکسین جلد آجائے گی،عوام احتیاط کا دامن نہ چھوڑیں : اسد عمر

Jan 12, 2021 | 13:29:PM
کورونا ویکسین جلد آجائے گی،عوام احتیاط کا دامن نہ چھوڑیں : اسد عمر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

24 نیوز) اسد عمر   کا کہنا ہے حکومت ویکسین کے لئے بھاگ دوڑمیں لگی ہوئی ہے، چین سے ویکسین کے حوالے سے بات چیت شروع ہوگئی ، فرنٹ لائن ورکرز کیلئے جلد از جلد ویکسین آجائے گی تاہم ویکسین آنے کچھ وقت لگے گا۔میں لوگوں سے اپیل کروں گا مزید احتیاط جاری رکھیں۔

 نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر  نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا  ہمیں کورونا صورتحال میں مشورے دئیے جارہے تھے، مزید سختی کی جائے، کہا جارہا تھا اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف نہ جائیں۔ کورونا کے باعث چند ہفتوں میں فیصلے ہوئے، پھر بندشیں ہٹاتے چلے گئے، ہم صورتحال دیکھ کرملک سے کاروباری سیکٹرز کو کھولتے چلے گئے ، تقریباً تمام لوگ اکتوبر تک روزگارمیں واپس آچکے تھے جبکہ کورونا کے دوران تعمیرات میں تیزی سےاضافہ ہوا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کی پہلی وبا میں ساڑھے5کروڑمیں سے 2 کروڑ لوگوں کا روزگار ختم ہوا، وزیراعظم کی ہدایت تھی ہم نے فیصلے صحت اور لوگوں کاروزگار دیکھتے ہوئےکرنےہیں، پائلٹ پراجیکٹ،ٹیسٹنگ،قرنطینہ نظام10اپریل کوشروع ہواتھا جبکہ 24 اپریل سے پاکستان میں فل آپریشن شروع ہوچکا تھا۔

وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ ایسےلوگ جو ٹھیلہ یا کھوکا لگاتے ہیں وہ دیہاڑی دار لوگ تھے، وزیراعظم عمران خان کو ایسے لوگوں کی بڑی فکرتھی، وزیراعظم نےپہلےدن سے کہا کہ ذمہ داری ایک نہیں دوہیں، لوگوں کےجان ،روزگار کو بحال کرنےکیلئے کام کرنا ہے، بل گیٹس ،یواین صدر ہوں یا ڈبلیوایف اوسب نے پاکستان کی تعریف کی۔سب سے پہلے ہم نے صنعتیں اورتعمیرات کاسیکٹرکھولا، تعمیرات میں تقریباً80 فیصد لوگوں کاروزگار بند ہوگیا تھا، تعمیرات فوری طورپرکھولنے کا فیصلہ نہ کیا جاتا تو مشکل ہو جاتا، ٹرانسپورٹ پربھی صوبوں سےبحث ہوئی، 70فیصدلوگ ٹرانسپورٹ میں ملازمت کرتےہیں۔

سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کہا کہآج کل برطانیہ یا دوسرےممالک میں جتنےکیسز ہیں شاید 2020میں بھی نہ تھے، کورونا کی دوسری لہرپہلی لہرسےبھی زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے، نومبرکے آخری ہفتےمیں جب کیسزمیں تیزی نظرآئی تو فیصلے کئے گئے، فیصلہ کیا ان ایریازکولاک ڈاؤن کریں جہاں کیسزبڑھ رہےہیں۔

 دسمبرکے پہلے ہفتےمیں دوسری لہرمیں تیزی سے اضافہ ہوا، دسمبرکےدوسرے ہفتے میں کیسزمیں کمی آناشروع ہوگئی، حکومت نےبروقت فیصلے کئے میڈیا نے آگاہی میں بھرپور مدد کی ، میں لوگوں سے اپیل کروں گا مزید احتیاط جاری رکھیں۔