پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ بل 2021 منظور، اپوزیشن کا شور شرابہ

Sep 14, 2022 | 22:13:PM
پنجاب اسمبلی، لوکل گورنمنٹ بل، منظور،
کیپشن: پنجاب اسمبلی(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)پنجاب اسمبلی نے لوکل گورنمنٹ بل 2021 منظور کر لیا،جس پر اپوزیشن نے ایوان میں شور شرابہ کیا، کورم کی بھی نشاندہی کے باوجوداجلاس جاری رکھنے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے چھتیس منٹ کی تاخیر سے سپیکر سبطین خان کی زیر صدارت شروع ہوا، محکمہ ماحولیات کے حوالے سے سوالات کے جوابات صوبائی وزیرراجہ بشارت نے دیئے، اجلاس میں لوکل گورنمنٹ بل 2021 منظور کرلیا گیا،صوبائی وزیرپارلیمانی امور راجہ بشارت راجہ نے بل پیش کیا۔
اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی بھی کی تاہم سپیکرنے کورم کی نشاندہی کو نظر انداز کرکے اجلاس کی کارروائی جاری رکھی جس پر اپوزیشن ارکان واک آؤٹ کر گئے،ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اور رنگ روڈ اتھارٹی پنجاب کی سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی گئی۔
لوکل گورنمنٹ بل 2021 کی منظوری کے بعد آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے،پنجاب میں 25 ضلع کونسل اور 11 میٹروپولیٹن کارپوریشن ہوں گی، دیہات اور شہروں میں یونین کونسلز بنیں گی۔نئے قانون کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کاسربراہ میئر ہوگا، عوام براہ راست ووٹ سے میئر کا انتخاب کریں گے۔ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، واسا اور پی ایچ ایز متعلقہ میئر کے ماتحت ہوں گی۔نئے بلدیاتی ایکٹ میں تحصیل کونسلز اور ٹاؤنز ختم کردیئے گئے ہیں، پنجاب کے ہر گاؤں میں ایک ولیج پنچائت کونسل ہوگی، ہرضلع میں ڈسٹرکٹ کابینہ ہوگی۔
پنجاب میں بلدیاتی قانون میں تحریک انصاف کے دور حکومت میں تبدیلی کی گئی تھی تاہم تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد پرانا نظام دوبارہ بحال کیا گیا تھا،تحریک انصاف کی حکومت دوبارہ آنے کے بعد اسمبلی سے بلدیاتی نظام سے متعلق بل باقاعدہ طور پر منظور کرایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ کے 979 ویں عرس کی 3روزہ تقریبات کل سے شروع