فیصلے کرنے کا اختیار ہوتا تو سارے کیس نمٹا دیتے:چیئرمین نیب

Aug 12, 2021 | 13:18:PM
 فیصلے کرنے کا اختیار ہوتا تو سارے کیس نمٹا دیتے:چیئرمین نیب
کیپشن: فوٹو(فائل)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب پرکورونا پھیلانے کے الزام کے سوا سارے الزام لگ چکے ہیں۔ اتنےالزامات لگ چکے ہیں جواب دینے کا وقت نہیں ملتا، اگر نیب نے زیادتی کی ہے تو عدالت سے رجوع کیا جاسکتا ہے، نیب کا ادارہ کرپشن کے خاتمے کیلئے وجود میں آیا۔اگرہمیں فیصلے کرنے کا اختیار ہوتا تو سارے کیس نمٹا دیتے۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ نیب کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، تنقید ضرورکریں لیکن حقائق اورقانون کودیکھ کرکریں، کرپشن کے خاتمے کی کوشش پرالزامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، نیب سے متعلق نیب کا موقف بھی جان لینا چاہیے۔ پلے بارگین قانون میں موجود ہے اوراجازت عدالت دیتی ہے، زبردستی پلے بارگین ثابت کرنے پر سزا کیلئے خود کو پیش کروں گا، نیب جب بھی پلی بارگین کرتا ہے قانون کے مطابق کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تعمیری تنقید کریں تو نیب کو فائدہ ہو گا۔ تمام ریفرنسز کا جائزہ لے رہے ہیں ، فیصلوں کا اختیار نیب کے پاس نہیں ہے ، نیب عدالت میں کیس داخل کرتا ہے ، قانونی شہادت میں کوالٹی اہم ہے تعداد نہیں۔ 90 فیصد کیسوں کا مجھے علم نہیں ہوتا کس کے خلاف ہے، الزام ترشی کے باوجود نیب اپنا کام جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: افسوس کی بات ہےایس او پیز کی خلاف ورزیاں سیاستدانوں نے زیادہ کیں: اسد عمر