ہمیں ڈراؤنے خواب کیوں آتے ہیں؟ ان سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

Apr 15, 2023 | 15:31:PM
ہمیں ڈراؤنے خواب کیوں آتے ہیں؟ ان سے کیسے بچ سکتے ہیں؟
کیپشن: ایسے خواب زیادہ دیکھنے والے افراد میں مختلف ذہنی امراض کی نشاندہی ہوتی ہے۔
سورس: سی این این
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) ہر انسان کو اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی ڈراؤنے خواب آتے ہیں جو انسان کو گہرے تناؤ میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ ان خوابوں کے انسانی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن سائنسدانو ں نے اپنی تحقیق میں بتا دیا ہے کہ ڈراؤنے خواب کیوں آتے ہیں اور ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

فن لینڈ کی ایک یو نیورسٹی کی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند کے دوران نظر آنے والے یہ خوفناک خواب ذہنی امراض کی ابتدائی علامت ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران 71 ہزار سے زائد افراد میں کیے جانے والے ایک سروے کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

اس جائزے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ ایسے خواب زیادہ دیکھنے والے افراد میں مختلف ذہنی امراض کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اس لیےا گر کسی شخص کو بار بار ایسے تجربے کا سامنا ہو تو یہ سنگین ذہنی امراض کی نشانی بھی ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آپ کا بچہ پڑھائی میں کمزور ہے تو ان تجاویز پر غور کریں

اگر آپ ڈراؤنے خوابوں سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیشہ اچھا سوچیں کیونکہ خوابوں کا تعلق ہماری سوچوں سے ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کچھ ایسے کام ہیں جنہیں کرکے ایسے خوابوں سے بچا جاسکتا ہے۔

اس صورت حال سے بچنے کیلئے سب سے پہلے تو اپنی سونے کی عادات اور نیند کے دورانیے کو بہتر بنائیں کیونکہ بالغ افراد میں ایسے خوابوں سے بچنے کیلئے سب سے ضروری مناسب اور اچھی نیند لینا ہے۔

اس کے علاوہ شراب نوشی بھی انسان کے سونے میں ایسے مسائل پیدا کرسکتی ہے۔ اس لیے جتنا ہوسکے شراب نوشی سے بچا جائے اور سونے سے پہلے تو خاص طور پر شراب نوشی سے پرہیز کیا جائے۔

اسی طرح سونے سے فوراً پہلے کھانے پینے سے بھی گریز کیا جائے، کیونکہ کھانا انسانی دماغ کے میٹابولزم کو تیز کرسکتا ہے جس دماغ ایسے خیالات کو مزید سوچ سکتا ہے جو خوفناک خوابوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے سے قبل خوفناک یا ڈراؤنی کہانیاں یا فلمیں دیکھنا بھی خوابوں پر اثرانداز ہوسکتا ہے لہٰذا ایسی سرگرمیوں سے بچا جائے اور خود کو مثبت اور تعمیری سوچ میں مصروف رکھا جائے۔