ڈی جی نیب کی طیبہ گل کے الزامات کےخلاف درخواست: عدالت نے بڑا حکم دے دیا

Jul 14, 2022 | 12:16:PM
فائل فوٹو
کیپشن: ڈی جی نیب کی طیبہ گل کے الزامات کےخلاف درخواست: عدالت نے بڑا حکم دے دیا
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )اسلام آباد ہائی کورٹ نے طیبہ گل کے الزامات اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں طلبی کے خلاف ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی درخواست نامکمل قرار دے دی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعرات 14 جولائی کو ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو ( نیب ) شہزاد سلیم کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے دائر درخواست پر اعتراض کیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست پر بائیو میٹرک تصدیق نہیں کی گئی ہے، جس پر ڈی جی نیب شہزاد سلیم کے وکیل کا کہنا تھا کہ اعتراض دور کر دیتے ہیں، آج ہی سماعت بھی کرلیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وکیل کو 2 روز میں اعتراضات دور کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ جب اعتراض ختم ہوگا پھر درخواست دکھ لیں گے۔

واضح رہے کہ ڈی جی نیب لاہور میجر ریٹائرڈ شہزاد سلیم کی جانب سے بدھ 13 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں سیکریٹری قومی اسمبلی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ طیبہ گل نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بدنیتی پر مبنی درخواست دی ، متاثرہ خاتون کے لیے متعلقہ فورم موجود ہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی انکوائری شروع نہیں کر سکتی۔

درخواست میں استدعا طیبہ گل کی گئی ہے کہ احتساب عدالت لاہور اور وفاقی شریعت عدالت میں بھی مختلف نوعیت کی درخواستیں زیر سماعت ہیں، جب تک کیس زیر التوا ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے نوٹس پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ جولائی کے پہلے ہفتے میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں ہونے والی خاتون طیبہ گل سے متعلق بیانات منظر عام پر آئے تھے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ مطالبات نہ ماننے کی وجہ سے اُن پر جھوٹے مقدمے بنائے گئے اور گرفتار کرکے ویڈیوز بنائی گئیں۔

طیبہ گل نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ میرے خلاف جھوٹا ریفرنس بنایا گیا، اس حوالے سے نہ تحقیقات ہوئیں نہ ہی کوئی نوٹس جاری کیا گیا اچانک نیب نے مجھے حراست میں لے لیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ جب مجھے حراست میں لیا گیا تو ایک بھی خاتون اہلکار موجود نہیں تھی، جب ڈی جی نیب شہزاد سلیم آئے تو میری حالت ابتر تھی اور میرے جسم پر نیل کے نشان تھے۔ اس کے بعد مجھے ایک کمرے میں لے جایا گیا وہاں کیمرہ نصب تھے اور میری ویڈیوز بنائی گئیں جنہیں میرے شوہر کو دکھایا گیا۔ اس موقع پر طیبہ گل نے ڈی جی نیب لاہور کی ایک مبینہ آڈیو بھی سنائی۔

طیبہ گل کے الزامات پر میجر ریٹائرڈ شہزاد سلیم نے اپنے ردعمل میں کہا کہ طیبہ گل سے میری کبھی کوئی بات نہیں ہوئی، طیبہ گل نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو جو آڈیو سنائی وہ غلط ہے، آڈیو میں میری بات نگہت بھٹی سے ہو رہی ہے۔ طیبہ گل کا کیس اور ہے جب کہ نگہت بھٹی کا اور کیس ہے۔