سندھ کو وبائی امراض نے گھیر لیا،بچے ،بڑے مرنے لگے

Oct 04, 2022 | 10:40:AM
24 نیوز, سیلاب متاثرہ ,سندھ ,شہدادکوٹ, ملیریا , گیسٹرو ,ریلیف کیمپس
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سندھ میں سیلاب متاثرہ علاقے بیماریوں کی لپیٹ میں آگئے،شہدادکوٹ میں ملیریا اور گیسٹرو کی وبا بے قابو،،10 سالہ بچہ ملیریا سے چل بسا،علاقے میں مجموعی اموات کی تعداد36 ہوگئی،حیدرآباد میں ریلیف کیمپس میں بیماریاں رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری،24گھنٹے میں جلدی امراض کے117 ،ڈائریا کے 37 کیس سامنے آئے،کشمور،تنگوانی میں بھی ملیریا،گیسٹرو اور ڈائریا کے امراض تیزی سے پھیلنے لگے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کےکئی علاقوں میں اب بھی کئی کئی فٹ پانی موجود ہے، قمبر شہداد کوٹ، کشمور تنگوانی سمیت دیگر علاقوں میں سیلابی ریلوں سے تباہی ہوئی، سیلابی پانی نے جہاں متاثرین کو پریشانیوں میں گھیر رکھا ہے وہیں گیسٹرو، ملیریا جیسی بیماریوں ، ڈینگی وائرس اور خوراک کی کمی نے ان کی مشکلات مزید بڑھا رکھی ہیں ۔


سیلاب متاثرین دہرے امتحان کا شکار ہیں ،متاثرہ علاقوں میں سیلاب کا پانی اب بھی موجود ہے ،خوراک، پانی، مچھر دانیوں اور ادویات کی کمی نے متاثرین کی مشکل زندگی میں ہے ،ضلع قمبر شہدادکو ٹ کو بلوچستان سے آنے والے سیلابی ریلے اور بارشوں کے باعث بری طرح متاثر کیا ، سیکڑوں کی تعداد میں گھر منہدم ہوئے،گوٹھ عبدالغفار بری طرح پانی کی زد میں آگیا۔ پورا علاقہ ساحل سمندر کا منظر پیش کرنے لگا ،پانی کے باعث کئی مکانوں کی دیواریں گر گئیں۔کشمور تنگوانی کے علاقوں میں کئی کئی فٹ برساتی پانی جمع ہونے سے مختلف دیہات میں ڈینگی وائرس سمیت ملیریا گیسٹرو بیماریاں پھیلنے لگیں ۔

ضرور پڑھیں : ڈار کا خوف برقرار ، روپے کے ڈالر پر لگاتا وار،مزید بے قدر ہوگیا

تنگوانی میرانی محلہ مدرسہ محلہ اسٹیشن محلہ پی ٹی سیل روڈ میں کئی کئی فٹ پانی اب کھڑا ہیں پانی کھڑا ہونے سے مچھروں کا آز اد پھر رہے ہیں ،تنگوانی اور کچے کے علاقوں میں سیکڑوں کی تعداد میں افراد ملیریا گیسٹرو اور ڈائریا جلد کی بیماریوں میں مبتلا،تنگوانی متاثرین کے پاس ڈاکٹروں کے فیس کے پیسے کم ہونے کے باعث مریض عطائی ڈاکٹروں کے پاس داخل ،تنگوانی میں ملیریا ڈائریا کی دوائی کی قلت برقرار ضلع انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔تنگوانی سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کے باعث مریض پرائیویٹ ہسپتالوں میں داخل ہورہے ہیں۔


 حیدرآباد ضلع میں قائم ریلیف کیمپس میں مختلف امراض رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری،محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 37 افراد ریلیف کیمپس میں ڈائریا کا شکار ہوئے ، 117 سیلاب متاثرین ریلیف کیمپس میں جلدی امراض کا شکار ہوئے ، آنکھوں کے انفیکشن کے 6 کیسز رپورٹ ہوئے ، ملیریا کے مشتبہ 32 اور تصدیق شدہ 2 کیسز رپورٹ ہوئے ،124 افراد کو سانس کی تکلیف کے انفیکشن کی شکایت ہوئی ، 220 افراد دیگر مختلف امراض کا شکار ہوئے ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 581 افراد کو میڈیکل سہولیات دی گئیں ۔