سیاست سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں۔ترجمان پاک فوج

Mar 10, 2022 | 19:43:PM
پاک فوج، شعبہ تعلقات عامہ، ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل بابرا فتخار، پریس کانفرنس
کیپشن: ڈی جی آئی ایس پی آر، میجر جنرل بابر افتخار، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخارنے کہا ہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔اس حوالے سے افواہیں نہ پھیلائی جائیں ۔پاک فوج کا موقف ایسے ہی ہے اور ایسے ہی رہے گا۔بہتر ہوگااس بارے میں کوئی قیاس آرائی نہ کی جائے نہ بحث کی جائے۔
 جمعرات کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایئر فورس کے افسر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے ملک کی حالیہ سیاسی صورتحال کے سوال پر مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی امور پر بات نہیں کرنا چاہتے۔ 
آپ ان سے سوال کریں جو انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے واضح کیا کہ وہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں پاک فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔ جو لوگ مداخلت کی بات کرتے ہیں، اس کا جواب بھی ان ہی سے مانگا جائے، ان سے ثبوت مانگا جائے اور اگر کوئی بات کرتا ہے تو اس کے پاس اس کے ثبوت بھی ہوں گے،ماضی میں کوئی بھی اس معاملے پر ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

 پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ بھارتی حدود سے آنیوالی تیز رفتار شے کو پاک فضائیہ نے مارا گرایا، پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی بھرپور مذمت کرتا ہے،بھارت وضاحت کرے کہ میاں چنوں‘ میں کیا ہوا؟ ،پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کے کیا مقاصد تھے، یہ تو بھارت ہی بتا سکتا ہے،اگر پاکستان کی حدود میں کوئی بھی چیز داخل ہوتی ہے یا کوئی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس کا بھرپور جواب دینے کے لئے پاک فوج موجود اور تیار ہے،وزارت خارجہ کو تمام تفصیلات دے دی گئی ہیں، اس معاملے کو متعلقہ فورمز پر اٹھائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک ”شے“ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور وہ شے میاں چنوں تک آگئی، اس دوران پاکستان ائیرفورس نے اس کی مکمل نگرانی کی اور اسے گرادیا، یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستانی فضائی حدود میں وہ چیز 3 منٹ اور چندسیکنڈ تک رہی اور 260 کلومیٹر اندر تک سفر کیا، اس کے خلاف ضروری کارروائی بروقت کرلی گئی، پاک فضائیہ نے اس کی مکمل نگرانی کی اورپتا چلایا کہ وہ بھارتی علاقے سرسا سے آئی تھی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی چیز کسی حساس شے پر نہیں گری اور اس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا البتہ وہاں شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا، اس کے باعث متعدد سویلین پروازوں اور زمین پر عام شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا گیا، اس سے کوئی بڑا فضائی حادثہ ہوسکتا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہوگی، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایسی دہشت گرد تنظیمیں ہیں جنہیں کنٹرول کرنے میں وقت لگے گا، پاکستان میں آپریشن کے دوران پچھلے چند ہفتوں میں 80دہشت گرد ہلاک کرچکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ امریکا کا کوئی شیڈول جاری نہیں ہوا۔اس موقع پر ائیروائس مارشل طارق ضیا نے بریفنگ میں بتایا کہ وہ شے بھارت میں 104 کلومیٹر سے اندر آئی 40 ہزار کلومیٹر بلندی پر تھی۔
 یہ بھی پڑھیں۔ پولیس کا پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن، 2 ایم این اے گرفتار،فضل الرحمان بھی گرفتاری دینے پہنچ گئے