وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے , توانائی پلان کی منظوری

Dec 20, 2022 | 14:13:PM
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے , توانائی پلان کی منظوری
کیپشن: وفاقی کابینہ
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وفاقی کابینہ کا اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے جس میں توانائی پلان کی منظوری دے دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے اجلاس میں توانائی پلان کی منظوری دے دی ۔ توانائی پلان میں سرکاری عمارتوں کو سولر پر منتقل کرنے  کی منظوری  دے دی گئی۔کابینہ کو بریفنگ  دی گئی ہے  کہ اس پلان پر عملدرآمد  سےامپورٹ بل میں 260 ارب روپے سے زائد  کی بچت ممکن ہو پائے گی ۔

توانائی پلان پر عملدرآمد کیلئے عوامی آگاہی مہم چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس  میں کابینہ نے شمسی توانائی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر بھی زور دیا ،توانائی پلان پر عملدرآمد کیلیے کورڈینیشن پلان کی بھی منظوری دے دی گئی۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے توانائی کی بچت کے لیے مختلف اقدامات کا اعلان کر دیا۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سورج کی روشنی کا استعمال کرنا چاہیے، مارکٹیں دن کو تاخیر سے کھلتی ہیں، مارکیٹیں رات ساڑھے 12 اور ایک بجے تک کھلی رہتی ہیں، مارکیٹ اور ریسٹورنٹ رات 8 بجے بند کر دیئے جائیں گے، ہم دن کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھاتے، اقدامات سے فیول کی مد میں کافی بچت ہوگی۔

  وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہمارا 61 فیصد پانی زراعت کیلئے استعمال ہوتا ہے، دو روز میں چاروں صوبوں کو مختلف امور پر آگاہ کریں گے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں رات گئے تک مارکیٹیں کھلی ہوتی ہیں، ملک اس وقت سنگین معاشی مشکلات سے دوچار ہے، ہمیں اپنے وسائل میں رہنا ہے تو ہمیں چادر دیکھ کر پاوں پھیلانا ہوگا، رات ایک بجے یا 2 بجے مارکیٹیں بند کرنے کا عمل سمجھ نہیں آتا، دنیا میں ساڑھے 6 یا 7 بجے مارکیٹیں بند ہو جاتی ہیں۔

 خواجہ آصف نے کہا کہ کفایت شعاری سے متعلق پالیسی بھی تشکیل دی جا رہی ہے، جمعرات کو کفایت شعاری کی پالیسی تشکیل دے دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بیان کی توثیق کی، وزیر خارجہ نے پوری پاکستانی قوم کے جذبات کی ترجمانی کی، پوری قوم وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، توشہ خانہ میں کسی قسم کی بے ضانطگی اور بدیانتی کو بند کر دیا گیا ہے۔