مہنگائی کا نیا طوفان آنے کو تیار۔حکومت آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر مکمل عملدرآمد کیلئے رضامند 

Dec 29, 2021 | 23:57:PM
منی بجٹ۔مہنگائی۔حکومت ۔رضامند۔آئی ایم ایف۔شرائط
کیپشن: وفاقی حکومت اور آئی ایم ایف کے لوگو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)منی بجٹ کو منظور کرانے کی تیاریاں۔مہنگائی کا نیا طوفان آنے کو تیار۔حکومت آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر مکمل عملدرآمد کیلئے رضامند ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ سے منظوری کے بعد منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، منظوری کی صورت میں آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ٹیکس چھوٹ و رعایت اورمراعات ختم ہونگی، ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے ترمیمی فنانس بل میں شیڈول 6 مکمل ختم یا ترامیم ہونگی، چھٹے شیڈول کے خاتمے یا ترامیم سے 350 ارب روپے کی ٹیکس مراعات ختم ہو جائیں گی، آٹھویں اور نویں شیڈول میں دی گئی ٹیکس چھوٹ میں ترامیم کا امکان ہے ۔جس سے موبائل فون، اسٹیشنری اور پیک فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہو جائے گی۔میک اپ کا سامان بھی منی بجٹ کے بعد مہنگا ہو گا۔منی بجٹ کے مطابق زیرو ریٹڈ سیکٹر سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ مکمل ختم کئے جانے کا امکان ہے۔سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم والی اشیا پر بھی 17 فیصد تک سیلز ٹیکس نافذکئے جانیکا امکان ہے۔مخصوص شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ بھی ختم ہوگی تاہم کھانے پینے کی اشیا اورادویات پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی،ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق لگژری اشیا کی درآمدات پر ٹیکس لگائے جائیں گے، منی بجٹ میںدرآمدی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی سفارش ہے جبکہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 200 ارب کی کٹوتی ہو سکتی ہے، بجٹ میںٹیکس وصولی ہدف 5829 ارب روپے سے بڑھا کر 6 ہزار 100 ارب کرنے کی تجویزہے۔پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس ریفائنری اسٹیج پر لاگو ہوگا، واضح رہے کہ 12 جنوری سے پہلے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔منی بجٹ اور قومی اسمبلی اجلاس۔۔ اپوزیشن کی حکمت عملی کیا ہوگی۔۔؟