پاکستان اور آئی ایم ایف میں معاہدے سے متعلق بڑی خبر آگئی

Jun 26, 2022 | 11:54:AM
پاکستان،آئی ایم ایف،قرض معاہدہ،مذاکرات،وزرات خزانہ
کیپشن: پاکستان نے قرض پروگرام 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر 8 ارب ڈالر کرنے کی درخواست کی ہے: ذرائع/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات اب بجٹ کی منظوری کے بعد ہوں گے جس میں قرض معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔

 ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مذاکرات بجٹ منظوری کے بعد 28 جون کو ہوں گے جس کے بعد قرض کے معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے، پاکستان کی طرف سے وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک دستخط کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ملک میں کورونا کے بڑھتے کیسز: تشویشناک خبر سامنے آگئی

 ذرائع کے مطابق پاکستان نے قرض پروگرام 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر 8 ارب ڈالر کرنے کی درخواست کی ہے اور آئی ایم ایف سے قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع بھی مانگی ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ پروگرام 2023 کے بجائے 2024 تک چلے۔

 ذرائع نے بتایا کہ اگلے مالی سال بجٹ کا حجم تقریباً 10 ہزار ارب روپے ہو جائے گا، پیٹرولیم مصنوعات پر 11 فیصد سیلز ٹیکس یکم جولائی سے وصول کیا جائے گا اور پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر ہر ماہ 5 روپے فی لیٹر لیوی لگانے پر اتفاق ہوا ہے جب کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 7005 سے بڑھا کر 7450 ارب روپے کرنے، کسٹم وصولی کا ہدف 950 ارب سے بڑھا کر 1005 ارب جب کہ جی ایس ٹی وصولیوں کا ہدف 3008 سے بڑھا کر 3300 ارب روپے کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس کی مد میں وصولیوں کا ہدف 55 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پالیسی فریم ورک اگلے 2 دن میں پاکستان کو دے دیا جائے گا۔