24 نیوز کا میڈیا اتھارٹی بل موخر کرنے کی خبر 2 روز پہلے دینے کا اعزاز

Sep 16, 2021 | 00:50:AM
24 نیوز کا میڈیا اتھارٹی بل موخر کرنے کی خبر 2 روز پہلے دینے کا اعزاز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)24 نیوز کا ایک اور اعزاز ،میڈیا اتھارٹی بل کو موخر کرنے کی خبر 13 ستمبر کو ہی دے دی تھی ۔
حکومت نے میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بل کچھ عرصے کیلئے موخر کردیا،وزیراعظم کی ہدایت پر اتھارٹی بل کو فوری طور پر نہ لانے کی ہدایات پر کام کا آغازکردیا گیا۔ذرائع کے مطابق صحافتی تنظیموں کی حکومتی وزرا سے ہونے والی ملاقاتوں میں معاملہ ختم کرنے پر بھی بات ہوئی ، فواد چوہدری نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران جوائنٹ کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔

ادھرسینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کسی بھی صورت میں میڈیا کو پابند بنانا نہیں چاہتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی جانب سے کسی کو کوئی ہدایت نہیں دی جاتی ہے۔سینیٹر فیصل جاوید نے یہ بات سینیٹ کی اطلاعات و نشریات کمیٹی کے اجلاس سے صدارتی خطاب میں کہی ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری سمیت دیگر کمیٹی اراکین نے شرکت کی۔

سینیٹ کی اطلاعات و نشریات کمیٹی میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ کسی ادارے کو ماضی میں بہت اشتہارات دیئے جاتے تھے لیکن ایسے ادارے بھی تھے جن کو کوئی اشتہارنہیں ملتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اے بی سی کو بھی کہا ہے کہ ڈمی اخبارات کی حوصلہ شکنی کرے۔وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ اس وقت تک پی ایم ڈی اے کے بارے میں کوئی قانون نہیں بنا ہے۔فرخ حبیب نے کہا کہ ہم پر تنقید ہوتی ہے لیکن میڈیا پروٹیکشن بل صحافیوں نے بڑی محنت سے بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بل گزشتہ تین ماہ سے کمیٹی میں پڑا ہوا ہے جس کے چیئرمین بلاول بھٹو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اس بل کو کمیٹی سے پاس کرا کر اسمبلی میں لائیں گے۔
سینیٹ کی اطلاعات و نشریات کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے استفسار کیا کہ صرف اسلام آباد میں صحافیوں پر تشدد کی بات کیوں ہوتی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ صوبوں میں ہونے والے تشدد کا ذکر کیوں نہیں کرتے ہیں؟
کمیٹی کے اجلاس میں شریک سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات کی بریفنگ جامع تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میڈیا سخت دباو¿ میں ہے۔ن لیگ کے سینیٹرعرفان صدیقی نے کمیٹی میں یقین دہانی کرائی کہ ورکنگ صحافیوں کا مسئلہ ضرور حل کریں، اس میں ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ حکومت پہلے ویج بورڈ ایوارڈ کے معاملے پر تاحال جج کا تقرر نہیں کر سکی ہے۔
سینیٹ کی اطلاعات و نشریات کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ابھی صرف آئیڈیا ہے اور اس پر مشاورت جاری ہے لیکن ہمیں جو ڈرافت دیا گیا ہے اس میں تو پوراسٹرکچر تک بتا دیا گیا ہے۔سینیٹر مصطفی نوازکھوکھر نے استفسار کیا کہ وزارت اطلاعات و نشریات بتائے کہ اس وقت یہ قانون بنا ہے یا نہیں؟ اور ہمیں کیوں نہیں بتایا جا رہا ہے؟سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کا کمیٹی اجلاس میں کہنا تھا کہ ہمیں تو لگتا ہے کہ قانون بن چکا ہے لیکن ہمیں بتایا نہیں جا رہا ہے۔