حکومت کا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کااعلان 

Jul 07, 2021 | 19:48:PM
 حکومت کا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کااعلان 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) حکومت نے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق ایک، دو روز میں ہوجائے ہوگا، آٹو سیکٹر سب سے بڑا سیکٹر ہے جسے بہتر بنا کر برآمد کی طرف لے جانا چاہتے ہیں،پہلا ہدف معیشت کا پہیہ چلانا تھا، پچھلے سال ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں بنیں، نئی آٹو پالیسی کے تحت ہمارا ہدف ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو بڑھائیں۔ 
بدھ کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات کو نشریات فواد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خسرو بختیار نے کہا کہ پہلا ہدف معیشت کا پہیہ چلانا تھا، پچھلے سال ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں بنیں، نئی آٹو پالیسی کے تحت ہمارا ہدف ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو بڑھائیں اور اگلے سال کم از کم 3 لاکھ تک پہنچے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے میری گاڑی اسکیم کے تحت جنرل ڈیوٹی، کسٹم ڈیوٹی اور چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بھی ختم کردیا ہے، چھوٹی گاڑی میں جس میں آلٹو کی رینج ہے اس میں 1 لاکھ 5 ہزار قیمت کم ہوگی، 1000 سی سی میں 1 لاکھ 45 ہزار کم ہوگی، کلٹس میں ایک لاکھ 86 ہزار کم ہوگی، سٹی کی قیمتیں کم ہوں گی، ٹویوٹا یارِس وغیرہ میں ایک لاکھ 25 ہزار تک قیمتیں کم ہوں گی، اس طرح جتنی گاڑیاں ہیں ان کی نئی قیمتوں کا اطلاق ایک، دو روز میں ہوجائے ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ میں یہ خوشخبری بھی سنانا چاہتا ہوں کہ جیسے ہی ہم نوکریاں بڑھائیں گے اس سیکٹر میں اس سال تقریباً 3 لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی، آٹو موبائل سیکٹر سے وابستہ دوسرا سیکٹر موٹرسائیکل کا ہے، پاکستان میں اس میں بہت نمو آئی، دیہی علاقوں میں جب پیسہ آتا ہے تو اس کی طلب بڑھتی ہے، اس سال 26 لاکھ موٹر سائیکل پاکستان میں بنیں اور اگلے سال انشاللہ 30 لاکھ موٹر سائیکل بنیں گی۔
خسرو بختیار نے کہا کہ '4 لاکھ اضافی موٹر سائیکل آپ کو تقریباََ 75 ہزار اور نوکریاں دیں گی، نوکریوں کا مطلب ورک شاپ، مینوفیکچرنگ، آفٹر سیلز سروس، ڈیلر شپ، ہر شعبے میں ترقی ہوگی، اس سیکٹر میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کو ملا کر تقریباً 3 لاکھ 75 ہزار نوکریاں اس سال آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ جو پہلی بار گاڑیاں خریدنا چاہتے ہیں ان کےلئے کیا آسانیاں پیدا کریں، ایک خاندان جو موٹر سائیکل استعمال کر رہا ہے اس کا حق ہے کہ وہ اپنے آپ کو آگے بڑھائے اور گاڑی خریدے، سب سے پہلے ہم نے گاڑیوں کی اپ فرنٹ پیمنٹ کو 20 فیصد کردیا ہے، ساتھ ہی ہم نے چھوٹی گاڑیوں کی قیمت کم کی ہے اور آنے والے وقتوں میں اس کی لیز کے مرحلے کو بھی آسان کریں گے تاکہ ماہانہ قسط وار طریقے سے لوگ اپنی باعزت سواری پر چل سکیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے پاکستان کی نمو بڑھانی ہے تو ہمیں ملک کے انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ شعبوں کو آگے بڑھانا پڑے گا ورنہ جیسے ہی آپ مینوفیکچرنگ بڑھاتے ہیں، برآمد نہیں بڑھتی درآمد بڑھ جاتی ہے، اب انڈیجلائزیشن اور لوکلائزیشن پر توجہ ہوگی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 'اس وقت پاکستان میں 30 سے 35 فیصد لوکلائزیشن ہورہی ہے ہم ایک سال کے ٹارگٹ سے ساتھ اسکو 10 فیصد تک لے کر جانا چاہتے ہیں یہ بہت بڑا سیکٹر ہے ، موٹر سائیکل کے علاوہ کوئی 12 سو ارب کا یہ سیکٹر ہے ساڑھے 3 سو ارب یہ ٹیکس دیتا ہے یہ صرف پاکستان کی مارکیٹ کیلئے نہیں ہونا چاہئے ہم باہر سے سی کے ڈی منگواتے ہیں ہم ویلیو ٹرمز میں پرزے منگواتے ہیں اب اسکو ہمیں ایکسپورٹ کی طرف لے کر جانا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں آپ کے توسط سے یہ ہی خوشخبری سنانا چاہتا تھا کہ پاکستان میں سب گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں اور چھوٹی گاڑی پر میری گاڑی اسکیم کے تحت ہمارا زیادہ فوکس ہے ہم انشاللہ پاکستان کی آٹو سیکٹر کی پروڈیکشن بڑھائیں گے۔
وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ہمارے خرچے زیادہ تھے، آمدنی کم تھی، جس کی وجہ سے پاکستان میں ایک معاشی بحران پیدا ہوگیا تھا اور ہم قرضوں پر قرضے لئے جارہے تھے اور اپنا ملک چلا رہے تھے، ان تین سالوں میں وزیر اعظم عمران خان کا جو سب بڑا کردار ہے وہ یہ ہے کہ ہم نے پاکستان کی معاشی سمت تبدیل کی ہے، ہم پاکستان کا کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ 2 کروڑ ڈالر سے صفر پر لائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صنعتیں بند ہوگئی تھیں جنہیں ہم نے دوبارہ زندہ کیا ہے، ہماری زرعی ترقی بالکل رک گئی تھی ہم نے اسے بہتر کیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان میں چار بڑی فصلوں کی پیداوار بڑھی، پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ گندم پیدا ہوئی، پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی گنے کی فصل ہوئی، ہم نے زراعت کو بہتر کیا، ہم اپنے قرضوں میں بہتری لے کر آئے اس میں جو ہمارا کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ ہے اس کو ہم نے صفر کیا اور اب ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جو ہماری روز مرہ استعمال کی چیزیں ہیں اب ان میں استحکام نظر آرہا ہے، آج ہم آپ کے سامنے نئی خوشخبری لے کر آئے ہیں جس سے گاڑیوں کی قیمت میں کمی ہوگی، ہم نئی آٹو پالیسی کے نکات سامنے رکھیں گے، اس کے نتیجے میں ہمارے متوسط طبقے کے جو مسائل ہیں جن کا ہم نے مشاہدہ کیا ہے اور جو لوگ پہلی بار گاڑیاں لے رہے ہیں ان کے لیے خصوصی اقدام اٹھایا گیا ہے۔