جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ

وزیر اعظم کی جانب سے بھیجی گئی سمری ایوان صدر کو موصول

Nov 24, 2022 | 11:37:AM
عاصم منیر کو آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ، سمری ایوان صدر کو ارسال
کیپشن: عاصم منیر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم شہباز شریف نے سمری ایوان صدر کو ارسال کر دی۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بنایا جائے گا۔ سینیارٹی کو بنیاد بنا کر میرٹ پر فیصلہ کیا ،کابینہ نے منظوری دی۔

آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، شیری رحمان، عون چوہدری، چوہدری سالک حسین، امین الحق، شاہ زین بگٹی، مولانا اسعد محمود اور ریاض پیر زادہ شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بابت سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایڈوائس صدر عارف علوی کے پاس چلی گئی ہے، اب عمران خان کا امتحان ہے، وہ دفاع وطن کے ادارے کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں یا متنازعہ، صدر مملکت عارف علوی کی بھی آزمائش ہے کہ وہ سیاسی ایڈوائس پہ عمل کرینگے یا آئینی و قانونی ایڈوائس پہ، بحیثیت افواج کے سپریم کمانڈر ادارے کو سیاسی تنازعات سے محفوظ رکھنا ان کا فرض ہے۔

خیال رہے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر منگلا میں آفیسرز ٹریننگ سکول پروگرام کے ذریعے سروس میں شامل ہوئے اور فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا وہ اس وقت سے موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف کے قریبی ساتھی رہے ہیں جب سے انہوں نے جنرل باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوج کی کمان سنبھالی تھی جہاں اس وقت جنرل قمر جاوید باجوہ کمانڈر ایکس کور تھے۔

اس کے بعد انہیں 2017ء کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا اور اگلے سال اکتوبر میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا۔ تاہم اعلیٰ انٹیلی جنس افسر کے طور پر ان کا اس عہدے پر قیام مختصر مدت کے لیے رہا کیونکہ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے اصرار پر 8 ماہ کے اندر ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا تقرر کر دیا گیا تھا۔ جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر منتقلی سے قبل انہیں گوجرانوالہ میں کور کمانڈر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا جہاں وہ اس عہدے پر دو سال تک موجود رہے۔