پاک سعودی تعلقات علاقائی امن، سلامتی اور استحکام سے متعلق امور میں ہم آہنگی پر مبنی ہیں، ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر

Sep 21, 2023 | 20:30:PM
پاک سعودی تعلقات علاقائی امن، سلامتی اور استحکام سے متعلق امور میں ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔ ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر
کیپشن: فوٹو 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات علاقائی امن، سلامتی اور استحکام سے متعلق اہم امور میں ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ سے سعودی چیف آف جنرل سٹاف نے ملاقات کی، چیف آف جنرل سٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد نے ائیر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دفاعی تعاون کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

پاک فضائیہ کے ایک چاق و چوبند دستے نے جنرل فیاض بن حمید الرویلی کی آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا۔

اس موقع پر سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ پاک فضائیہ کو جدید ٹیکنالوجیز کے حصول، انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن اور آپریشنل و ٹریننگ ڈومینز کی ازسرِنو تشکیل کے ذریعے جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، سعودی عرب مسلم دنیا کا مرکز اور ایک بہترین تزویراتی شراکت دار ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی روابط استوار ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: صنعتکاروں کے مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے،  ڈاکٹر گوہر اعجاز

اس موقع پر سعودی وفد نے پاک فضائیہ کے نیشنل آئی ایس آر اینڈ انٹیگریٹڈ ایئر آپریشن سینٹر، سائبر کمانڈ اور نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک سمیت دیگر تنصیبات کا دورہ بھی کیا۔ وفد کو پاک فضائیہ کی آپریشنل صلاحیتوں اور جدت سے ہمکنار کرنے کیلئے جاری مختلف منصوبوں کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔

اس موقع پر سعودی چیف آف جنرل سٹاف نے کہا کہ نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک منصوبہ ایرو اسپیس اور ہوابازی کے شعبے سے متعلق صلاحیتوں کو فروغ دینے کیلئے نئی اختراعات کی ایک درسگاہ ثابت ہوگا۔

جنرل فیاض بن حمید الرویلی نے ریکارڈ مدت میں نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک منصوبے کی کامیاب تکمیل پر ائیرچیف کے غیرمتزلزل عزم کو بھی سراہا۔

سربراہ پاک فضائیہ اور سعودی چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات دونوں ممالک کے مابین باہمی مشاورت اور تعاون کے ذریعے تزویراتی شراکت داری کو مستحکم کرنے کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔