بارش کا قیمتی پانی بچانے والے ماحول دوست کنویں

Jan 17, 2023 | 17:29:PM
 ماحول دوست کنویں
کیپشن: ماحول دوست کنویں
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(طیب سیف) کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بارش کے پانی کو زمین میں بھیجنے ، زیر زمین پانی کی سطھ بلند کرنے کے لیے جدید کنویں بنانے کا پراجیکٹ بنایا ہے جسے ''واٹر ہارویسٹنگ ویلز '' کا نام دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سالانہ 1550 ملی میٹر سے زاید بارش ریکارڈ ہوتی ہے، شہر اقتدار میں ایک دن میں زیادہ سے زیادہ بارش 591 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی ہے اتنی شدید بارش ہونے کے باوجود یہ پانی استعمال کرنے کی بجائے ندی نالوں میں ہر سال ضایع ہو رہا ہے اور نتیجے میں شہری آبادی استعمال کے لیے زیر زمین پانی کے ذخیرے کو بے دردی سے استعمال کر رہی ہے اسلام آباد میں 2010 کے بعد سے بارہ سالوں میں ابادی میں 4 گنا اضافہ ہوا جبکہ وسائل الٹا کم ہوئے جس سے نبٹنے کے لیے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بارش کے پانی کو زمین میں بھیجنے ، زیر زمین پانی کی سطھ بلند کرنے کے لیے جدید کنویں بنانے کا پراجیکٹ بنایا ہے جسے ''واٹر ہارویسٹنگ ویلز '' کا نام دیا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر شہر اقتدار میں مختلف سائز کے سو کنویں بنائے جائَے گے جن میں سے 60 پر کام مکمل ہو گیا جبکہ 40 پر کام تاحال جاری ہے،ایک کنویں پر دس لاکھ روپے کی لاگت آتی ہے،چیئرمین کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد عثمان یونس کا کہنا تھا ان ریچارج ویلز سے تقریباً ایک ملین گیلن سے زائد بارش کا پانی ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے یہ ویلز ایسی جگہ بنائے گئے  جہاں پر  بارشوں کے باعث 12 سے 14 گھنٹے پانی کھڑا رہتا تھا جو ندی نالوں میں بہہ کر ضائع ہو تا تھا۔ ان واٹر ریچارج ایبل ویلز میں فلٹریشن کا بھی خصوصی سسٹم رکھا گیا ہے جو پانی کو آلودہ عناصر سے صاف رکھتے ہیں ان کنووں  کی گہرائی تقریباً 150 سے 160 فٹ ہوتی ہے۔ یہ پانی زیر زمین تہہ میں جذب ہو جاتا ہے جو پانی کا زیر زمین لیول بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ان ریچارج ایبل ویلز پر ایسے فلو میٹر اور آلات نصب کئے گئے  جو زیر زمین پانی کی مقدار اور زمین میں جذب ہونے والے پانی کی مقدار کو جانچنے میں مدد کرتے ہیں
پائلٹ پراجیکٹ کے کامیاب ہونے کے بعد کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی انتظامیہ  اسلام آباد کی تمام سرکاری عمارتوں اور سکولوں میں ان کنووں کو بنائے گے جبکہ سی ڈی اے کے اپنے بلڈنگ بائی لاز میں ترمیم کی جائے گی جس کے تحت تمام نئی بننے والی عمارتوں میں یہ کنویں لازمی قرار دیءے جائے گے جبکہ چھتوں کے زریعے بھی بارش کے پانی کو واپس زمین میں بھیجنے کے اقدامات کیے جائے گے۔
ماحول دوست کنویں ؟
زیر زمین پانی کی سطح کو بلند کرنے میں یہ کنویں اپنا کردار ادا کرے گے تو ساتھ ہی ماحول دوستی میں بھی بھرپور کردار ادا کریں گے جس میں میٹھا پانی ضائع ہونے سے بچانے کے ساتھ ساتھ زیر زمین پانی کی سطح کو کم ہونے سے بھی بچائے گا، جو اسلام آباد کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کے پیش نظر لمبے عرصے تک چلیں گے۔