جس نے نواز شریف سے بات کرنی ہے، پہلے مجھ سے بات کرے،مریم نواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو اور لانگ مارچ ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد مولانا فضل الرحمان کے اچانک ڈائس چھوڑنے کے بعد وہاں موجود صحافیوں میں چہ مگوئیاں شروع ہوئیں تو مریم نواز شریف نے مائیک پر آ کر کہا کہ میں یہاں آپ کے سوالوں کے جواب دینے کیلئے موجود ہوں۔
مریم نواز نے کہا کہ میں آصف زرداری سے چھوٹی ہوں اس لیے انتہائی مودبانہ انداز میں آصف زرداری سے بات کی اورکہاکسی کو بھی نواز شریف کو واپس بلانے کا حق نہیں پہنچتا۔
انہوں نے کہا کہ استعفوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی فیصلے کیلئے مہلت مانگی ہے ہم انتظار کرینگے۔ مریم نواز کا کہنا تھا پاکستان کو نوازشریف کی ضرورت ہے۔ ہم پہلے ہی لیڈرز گنوا کر ملک وقوم کا نقصان کر چکے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے، میں یہاں پارٹی اور نواز شری کی نمائندگی کر رہی ہوں،جس نے نواز شریف سے بات کرنی ہے، پہلے مجھ سے بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم میاں صاحب کو قاتلوں کے حوالے نہیں کر سکتے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے اجلاس کے دوران درخواست کی کہ میاں صاحب! آپ بھی واپس آئیں مل کر جدوجہد کریں۔ اس موقع پر میں نے ان سے عرض کیا کہ میاں نواز شریف نے جیل میں انتہائی تکلیف دہ حالات کا سامنا کیا، انہیںقید کے دوران دل کا دورہ پڑا۔ ہمیں زندہ لیڈر چاہئیں، ان کی لاشیں نہیں، کسی کو بھی حق حاصل نہیں ہے کہ انہیں وطن واپس بلائے۔