پی ٹی آئی کی فوج سے ڈیل،سچ سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بانی پی ٹی آئی نے ابھی کچھ روز پہلے پاک فوج سے مذاکرات کیلئے اپنا نمائندہ منتخب کرنے کا بیان دیا،بظاہر بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ اُس کے پاک فوج کے ساتھ معاملات میں تبدیلی آرہی ہے۔لیکن آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک اور معنی خیز پریس کانفرنس کرکے پی ٹی آئی کے مؤقف کی نفی کردی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ نو مئی واقعے میں پاک فوج کا مؤقف میں نہ پہلے کوئی تبدیلی آئی تھی نہ اب تبدیلی آئی ہے اور نہ کبھی تبدیلی آئے گی۔
پروگرام’10تک‘میں میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اب جس طرح سے سانحہ نو مئی میں ملوث افراد کو ریلیف مل رہا ہے۔اور حکومت اُس پر ہاتھ پر ہاتھ رکھ کے بیٹھی ہے ۔جس پر پاک فوج میں تشویش پائی جاتی ہے۔اب پاک فوج نے ایک بار پھر واضح انداز میں یہ پیغام پہنچا دیا ہے کہ جنہوں نے نو مئی کا واقعہ رچایا اُن کیلئے کسی قسم کی کوئی نرمی نہیں ہے۔یعنی جب تک نومئی کے ذمہ دار اپنے کئے پر شرمندہ نہیں ہوتے تب تک بات آگے نہیں بڑھ سکتی ۔اب اگر پاک فوج کے اِس مؤقف کو دیکھیں تو بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ تحریک انصاف کے اداروں کے ساتھ بہتر تعلقات ہونے کے دعوے میں صداقت نظر نہیں آتی۔ممکن ہے پاک فوج میں اِس بات کو لے کر بھی تشویش ہو کہ اُن کے متعلق ایک مخصوص جماعت کی جانب سے پروپیگینڈا کیا جارہا ہے کہ پاک فوج تحریک انصاف سے بات چیت کر رہی ہے۔اور اِسی کو مد نظر رکھتے ہوئے آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک ا ور پریس کانفرنس کی ۔اب ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کی تائمنگ اہم ہے کیونکہ بانی پی ٹی آئی نے پاک فوج کو براہ راست مزاکرات کی دعوت دی تھی ۔اب یوں لگ رہا ہے کہ پاک فوج ایک مخصوص جماعت کیلئے ذرا بھی لچک دکھانے کیلئے تیار نہیں اور آج ایک بار پھر ڈی جی آئی ایس پی آر نے ڈیجیٹل دہشتگردی کا ذکر کیا ،ڈی جی آئی ایس پی آر کا اِس حوالے سے کیا کہنا تھا۔
اب بنیادی طور پر دیکھا جائے تو ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک فوج کیخلاف سوشل میڈیا مہم چلانے والوں اور حکومت یعنی دونوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اب ظاہر ہے سوشل میڈیا مہم چلانے والے کرداروں کو ایک ایک کرکے رہائی مل رہی ہے۔ابھی رؤف حسن کو بھی ضمانت دے دی گئی ہے۔اور حکومت اب تک سوشل میڈیا مہم چلانے والوں کیخلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کرسکی۔اور یہی وجہ ہے کہ پاک فوج نے واضح انداز میں کہہ دیا ہے کہ فیک پروپیگینڈے پر قانون اپنا راستہ نہیں بنا رہا۔اور فوج اِس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔اب ڈی جی آئی ایس پی آر نے ملکی ترقی کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور کہا کہ ایک مافیا چاہتا ہے کہ ملک ترقی نہ کرے اور ہمیں یہ پہچاننے کی ضرروت ہے کہ یہ کون لوگ ہیں جو ملک کی ترقی نہیں چاہتے۔
اب پاک فوج کا مؤقف پہلے بھی واضح تھا اور اب بھی واضح ہے لیکن پی ٹی آئی اب بھی اِس بات پر اصرار کر رہی ہے کہ مذاکرات صرف طاقتور حلقوں سے کیے جائیں گے۔اب حکومت بھی یہ کہیں نہ کہیں خطرہ محسوس کر رہی تھی کہ تحریک انصاف اور اداروں میں تعلق بہتر نہ ہوجائیں جس پر پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا ہے کہ غیر آئینی طریقے سے حکومت گرانے کی اجازت نہیں دیں گے اگر مسلم لیگ ن اسمبلی ٹھلیل کرنا چاہتی ہے تو اُس کو پہلے پیپلزپارٹی سے مشاورت کرنی ہوگی ۔مزید دیکھئے یہ ویڈیو