محکمہ معدنیات کے ٹھیکوں میں بدعنوانی، اینٹی کرپشن نے تحقیقات کا آغاز کردیا

May 31, 2023 | 11:47:AM
محکمہ معدنیات کے ٹھیکوں میں بدعنوانی، انٹی کرپشن نے تحقیقات کا آغاز کردیا
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قیصر کھوکھر) انٹی کرپشن کی جانب سے محکمہ معدنیات میں ریت کے ٹھیکوں میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی، من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کیلئے ریکارڈ بدلنے اور سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے الزامات پرتحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

اس حوالے سے انٹی کرپشن نے محکمہ معدنیات کے افسران کو طلب کرلیا ہے۔

محکمہ معدنیات لاہور ریجن نے 11 مئی کو ریت کے ٹھیکوں کی بولی کروائی جسکی سرکاری قیمت 12 کروڑ روپے سے شروع ہوئی، ٹھیکیدار سے ملی بھگت کرکے صرف ایک ہزار روپے اضافے دینے پر بولی کو مکمل کرکے ممبران کے دستخط لے لیے گئے۔

محکمہ معدنیات کے افسروں نے ٹھیکیدار اسلم بابو کو نوازنے کیلئے بعد ازاں ریکارڈ کو ٹیمپر کرکے 12 کروڑ 20 لاکھ 1 ہزار کردیا۔

انٹی کرپشن کے مطابق بعدازاں محکمہ معدنیات لاہور ریجن نے بولی پاس کرکے آفر لیٹر اور ورک آرڈر بھی ایک ہی دن میں جاری کردیا۔ اسکے علاوہ قوانین کے مطابق بولی کا چوتھائی حصہ، 10 فیصد انکم ٹیکس اور ساڑھے تین فیصد اشٹام ڈیوٹی بھی ٹھیکیدار سے وصول کرکے خزانے میں جمع نہیں کروائی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: نیپرا نے بجلی1 روپے 60 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی

تحقیقات کیلئے انٹی کرپشن نے ڈی جی معدنیات کے ذریعے نوٹس جاری کرکے لاہور ریجن کے افسروں کو طلب کرلیا جن میں ڈائریکٹر معدنیات لاہور خالد بشیر، ڈپٹی ڈائریکٹر عمران انور، سپرنٹنڈنٹ عبدالرشید اور سینئر کلرک راشد خاقان شامل ہیں۔

انٹی کرپشن نے ڈی سی آفس لاہور کے اسسٹنٹ کمشنر جنرل شفیق چشتی اور ٹھیکیدار اسلم بابو کو بھی انکوائری کیلئے طلب کرلیا۔