سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو آڈیو کا جواب دینا چاہئے۔ڈی این اے 

Nov 25, 2021 | 23:48:PM
 آڈیو ۔لیک۔ثاقب نثار۔میڈیا۔ڈی این اے۔شرکا
کیپشن:  ڈی این اے پروگرام کے شرکا(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)نواز شریف اور مریم نواز شریف کو انتخابات سے باہر رکھنے کے لئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو کا دفاع خود ثاقب نثار اس طرح نہیں کر رہے جس طرح وزرا کر رہے ہیں ۔
 ان خیالات کا اظہار 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں تجزیو نگار سلیم بخاری نے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار کی وڈیو کے اصلی یا جعلی ہونے سے متعلق ابھی تحقیقات کا آغاز تک نہیں ہوا لیکن وزیراعظم عمران خان نے آڈیو کو جعلی قرار دے دیا ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس پر نوٹس لے کر میڈیا کے نمائندوں سے باز پرس شروع کردی ہے تاہم ابھی تک الزام لگانے والے سابق جج رانا شمیم عدالت میں پیش ہوئے ہیں اور نہ ہی ثاقب نثار کو طلب کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں۔یااللہ خیر!!سردیاں آتے ہی کورونا کی نئی قسم سامنے آگئی! دنیا کیلئے پھر خطرے کی گھنٹی بج گئی
سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف کی مختلف چینلز کو اشتہار نہ دینے کی آڈیو سے متعلق مسلم لیگ ن کا موقف سامنے آچکا ہے کہ یہ پارٹی فنڈز کے اشتہارات کا ذکر ہو رہا ہے اور یہ پارٹی کا استحقاق ہے کہ کس کو اشتہار دے کس کو نا دے۔ اگر یہ وزارت اطلاعات کے فنڈز ہیں تو مثال موجود ہے کہ سیکرٹ فنڈز سے انفرادی سطح پر میڈیا و اخبارات کو نوازا جاتا رہا ہے۔ فواد چوہدری دراصل ثاقب نثار کی آڈیو سے توجہ ہٹانے کے لئے مریم نواز کے آڈیو پر اتنا واویلا کر رہے ہیں۔ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ثاقب نثا ر نے چیف جسٹس پاکستان کی حیثیت سے ڈیم فنڈ قائم کیا ، برطانیہ اور یورپ کے دورے کئے وہ خود کو بابا رحمتے بھی کہتے رہے اگر ان کی مبینہ آڈیو لیک ہو گئی ہے تو انہیں اس الزام کا جواب دینا چاہئے ۔سلیم بخاری نے کہا کہ احمد نورانی کی فیملی کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور جس فرم نے فرانزک آڈٹ کیا ہے اس کو بھی فن کالز پر دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں اس سے کیا ثابت ہوتا ہے ۔انہوں نے چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اس معاملے کا از خود نوٹس لے ، ثاقب نثار اور احمد نورانی کو طلب کرکے انکوائری کی جائے ۔
پی جے میر نے کہا کہ ہمارا نظام ہی کرپٹ کی پشت پناہی کرتا ہے اگر کرپشن میں دھر لئے جاتے ہیں تو سزا نہیں ہوتی ۔کرپشن کا الزام سیاستدانوں ، بیورو کریسی ، صحافیوں سمیت سب پر آجاتا ہے اور کبھی ان کنٹریکٹرز پر جو کام کرتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان ترقی نہیں کر پایا ، جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اگر مریم نواز نے وزارت اطلاعات کے فنڈز سے اشتہارات روکنے کی بات کی ہے تو یہ عوام کا پیسہ ہے کسی کی اجار ہ داری نہیں کہ نوازنے کے لئے بانٹتا رہے ۔پینل نے پٹرولیم ڈیلرز ایسو سی ایشن کی ہڑتال پر بھی گفتگو کی ۔پی جے میر کا کہتا تھا کہ حکومت مافیاز کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے کبھی چینی مافیا تو کبھی پٹرول مافیا لیکن معاشی بدحالی کی وجاہات بہت پرانی ہیں جس پر افتخار احمد نے کہا کہ ہم کب تک پرانوں کا رونا روکر اپنی نااہلیوں پر پردہ ڈالتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں۔ ویرات کوہلی کیلئے برا سال۔۔۔ٹی ٹونٹی کی کپتانی اور ٹاپ ٹین بیٹنگ رینکنگ سے فارغ