کشمیری حریت پسند رہنما الطاف شاہ بھارتی قید میں جاں بحق

Oct 11, 2022 | 12:13:PM
فائل فوٹو
کیپشن: کشمیری حریت پسند رہنما الطاف احمد شاہ بھارتی قید میں جاں بحق
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز، ویب ڈیسک) معروف کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی مرحوم کے داماد الطاف شاہ بھارت کی تہاڑ جیل میں انتقال کرگئے. وزیراعظم شہبازشریف کا الطاف شاہ کی بھارتی قید میں انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار, ٹویٹ میں کہامودی حکومت نے کینسر کا مریض ہونے کے باوجود الطاف شاہ کے علاج سے انکار کیا۔ مودی کے ہندوستان میں حراستی قتل عام ہے۔ سوگوار خاندان سے تعزیت کرتا ہوں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، 5 سالوں سے تہاڑ جیل میں قید 66 سالہ حریت رہنما الطاف احمد شاہ کینسر میں مبتلا تھے، اس لیے کچھ روز قبل علاج کے لیے اُنہیں دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں منتقل کیا گیا تھا۔الطاف احمد شاہ کی بیٹی رووا شاہ نے 30 ستمبر کو سوشل میڈیا پر یہ بتایا تھا کہ ان کے والد گردوں کے کینسر میں مبتلا ہیں جوکہ ان کے جسم کے دیگر اہم اعضاء تک پھیل چکا ہے۔

اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا تھا کہ’میری پوری فیملی کی درخواست ہے کہ براہ کرم ہمیں الطاف احمد شاہ سے ملنے کی اجازت دیں اور صحت کی بنیاد پر ان کی ضمانت کی درخواست پر بھی غور کریں‘۔الطاف احمد شاہ کی بیٹی کی جانب سے کی گئی مسلسل اپیلوں کے 6 دن بعد 3 اکتوبر کو دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر اُنہیں علاج کے لیے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں منتقل کیا گیا تھا۔

اب رووا شاہ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ اطلاع دی ہے کہ ان کے والد ایک قیدی کی حیثیت سے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں انتقال کرگئے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی حریت رہنما کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر پوسٹ جاری کر دی۔

واضح رہے کہ سری نگر کے علاقے صورہ کے رہائشی حریت رہنما کو 25 جولائی 2017ء کو 6 دیگر افراد کے ساتھ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے زیر تفتیش دہشت گردی کے لیے فنڈنگ ​​کے ایک مبینہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس وقت سے ہی وہ دہلی کی بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل میں قید تھے۔لطاف احمد شاہ شوگراور گردوں کے کینسر میں مبتلا تھے لیکن قید کے دوران انہیں مناسب علاج معالجہ فراہم نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ان کا کینسر جسم کے دیگر حصوں میں بھی پھیل گیا تھا۔حریت رہنما کے اہل خانہ نے مناسب علاج کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایا تاہم ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

حریت رہنما کو گزشتہ چند روز سے طبیعت بہت زیادہ بگڑنے پرنئی دلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ پیر اور منگل کی درمیانی رات انتقال کرگئے۔