بادل جم کر برسیں گے،محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر دی

Jul 31, 2022 | 11:23:AM
بادل جم کر برسیں گے،محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر دی
کیپشن: آسمان پر بادل چھائے ہوئے ہیں(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی نوید سنا دی،اسلام آباد  میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ  مزید بارش کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے بیشتر اضلاع میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی توقع ہے، خطہ پوٹھوہار،خوشاب،گجرات،  سیالکوٹ،نارووال ،لاہور، قصور،گوجرانوالہ میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے اس کے علاوہ سرگودھا ، خوشاب، بھکر، لیہ،میانوالی، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، فیصل آباد،ساہیوال اور ڈیرہ غازی خان میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

بلوچستان ژوب، زیارت،موسی خیل  ، قلعہ عبداللہ، پشین، بارکھان، لورالائی، بولان ،کوہلو میں  تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ  مزید بارش  کی توقع ہے،قلات،خضدار،کوئٹہ ، سبی، نصیر آباداورچمن میں  تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ  مزید بارش  کی توقع ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ  مزید بارش کا امکان ہے۔

 محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ  مانسہرہ، ایبٹ آباد ،ہری پور ، دیر، سوات، پشاور، مردان، مالاکنڈ، باجوڑ، لکی مروت، بنوں  اور ٹانک   میں موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے،  کشمیر میں بھمبر، کوٹلی، میر پور، سدھنوتی ، پونچھ ، باغ، حویلی، ہٹیاں بالا، مظفر آباد، وادی نیلم میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے ،گلگت بلتستان میں مطلع   ابرآلود رہنے تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ  بارش  کا امکان ہے۔

سندھ کے بیشتر اضلاع میں    موسم مرطوب رہے گا تاہم کراچی،سکھر، لاڑکانہ،جیکب آباد اور گرد و نواح میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش ہو سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات  نے مطابق   اسلام آباد، راولپنڈی ،لاہور، گوجرانوالہ،سیالکوٹ،قصور، ساہیوال کےمقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے،سرگودھا، خوشاب، بھکر، لیہ،میانوالی، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، کےمقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، مانسہرہ، ایبٹ آباد ،ہری پور ، دیر، سوات، پشاور،مردان،  مالاکنڈ ، باجوڑ، لکی مروت، بنوں  ،ٹانک، خضدار، ژوب، بارکھان، کوہلو، موسی خیل، شیرانی، سبی اور بولان کےمقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ نشیبی علاقے زیر آب آنے  کا خطرہ ہے۔