عام انتخابات کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں، آئندہ حکومت ہماری ہوگی: بلاول بھٹو

Jul 29, 2021 | 19:40:PM
عام انتخابات کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں، آئندہ حکومت ہماری ہوگی: بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابات کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں۔ آئندہ حکومت ہماری ہو گی، انہوں نے کہا کہ ہمیں تیاری شروع کرنی چاہئے۔کارکنان 6 سے 7 ماہ کیلئے آپس کے اختلافات بھلا دیں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کے اثرات پاکستان پر مرتب ہوں گے اور سب سے زیادہ کراچی متاثر ہو گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کے باعث حکومت سندھ اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک لائحہ عمل بھی طے کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ جلد از جلد تنظیم سازی مکمل کی جائے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی میں پی ٹی آئی کی شکل میں نئی ایم کیو ایم سامنے آئی ہے لیکن اس کا کراچی سے صفایا کردیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلی حکومت بنانی ہے تو کراچی سے نشستوں کی ضرورت ہو گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کو بچانا ہے تو تحریک انصاف کو بھگانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس کے اختلافات کو 6 سے 8 ماہ کیلئے بھولنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں آپس کے اختلافات کو سائیڈ پررکھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کو این ایف سی ایوارڈ میں اس کا حق نہیں دیا جاتا ہے،سندھ کے پانی کے حصے میں بھی ابھی تک ایک قطرے کا اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے وفاق اور ایم کیو ایم کا مقابلہ کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انتہاپسندی اور دہشت گردی کے دور سے نکل چکاتھا لیکن پاکستان کو ایک مرتبہ پھر تیار رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بعد سندھ پر حملہ کرنے والوں کو ناکامی ہوگی۔ انہوں نے آئندہ کے عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پر حملے کرنے کے خواب دیکھنے والوں کو بھرپور جواب دیں گے۔ انہوں نے سیاسی لاوارثوں کوکچرا قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک طرف کرکے شکست دیں گے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آزاد کشمیر الیکشن میں دھاندلی ہوئی لیکن اس کے باوجود پیپلزپارٹی بڑی اپوزیشن جماعت بن کر ابھری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کشمیر میں ٹف ٹائم دے رہے ہیں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ وزیراعظم نے کراچی میں پانی کا کوئی انتظام نہیں کیا حالانکہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ پانی کے لیے منصوبہ لے کر آئیں گے۔ انہوں ںے پانی کو کراچی کا بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر قائد کا دوسرا بڑا مسئلہ کچرا ہے۔
بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ سا ل رواں کے آخر تک کراچی کے لیے نئی بسیں آجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں کچھ اضلاع ایم کیو ایم کے قبضے میں تھے تو وہاں کام نہیں ہوسکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو بچانے کے لیے پیپلزپارٹی ہی کردار ادا کرسکتی ہے اور درپیش بحران سے بھی نکال سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب نے ارکان اسمبلی استحقاق بل 2021مسترد کر دیا