الیکشن کمیشن کا فیصلہ ثبوت ہے کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا، میاں افتخار حسین

Feb 26, 2021 | 22:24:PM
الیکشن کمیشن کا فیصلہ ثبوت ہے کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا، میاں افتخار حسین
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)پی ڈی ایم کے ترجمان میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کافیصلہ ثبوت ہے کہ 2018 کے انتخابات میں بھی اسی طرح ووٹ چوری ہوا تھا عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا تھا اور جعلی حکمرانوں کو مسلط کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ترجمان اور اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کھنہ پل اسلام آباد میں باچا خان اور ولی خان کی برسی پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات میں سلیکٹڈ وزیراعظم ووٹ چوری کرتے ہوتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیاہے۔
 انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے دعویدار سلیکٹڈ وزیر اعظم پاکستان کا کرپٹ ترین آدمی ہیں۔ لیک ہونیوالے ویڈیو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ تحریک انصاف انتخابات میں خرید وفروخت کی سرغنہ ہے۔ خیبر پختونخوا میں سینٹ انتخابات کی خرید وفروخت میں وزیراعلیٰ ، قومی اسمبلی کے سپیکر اور دیگر ارکان ملوث ہیں۔
میاں افتخار کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہوا تو سلیکٹڈ وزیر اعظم سمیت پوری تحریک انصاف کی چھٹی ہو جائے گی ۔پنجاب میں پختونوں کے ساتھ تفریق کا سلوک کیا جارہا ہے اور ان کو باعث روزگار کرنے سے روکا جارہا ہے ۔اے این پی اس قسم کے ہتھکنڈوں کی بھرپورمذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے ان کو بھی اس ملک کا باعزت شہری سمجھا جائے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی بلوچستان کے ترجمان اسد خان اچکزئی نے کہا کہ پچھلے چار مہینوں سے لاپتہ ہیں، حکومت بازیابی میں ناکام رہی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اسد خان اچکزئی سمیت تمام لاپتہ افراد کو باحفاظت بازیاب کرایا جائے۔ لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے، جو قصوروار ہیں ان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اور جو بے گناہ ہیں ان کو چھوڑا جائے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ کیا جائے، ملک میں نئے سرے سے صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد کرایا جائے ملک میں آئین، قانون اور پارلیمان کی بالادستی کو یقینی بنایاجائے، تمام اداروں کو اپنے دائرہ اختیار میں رہنے کا پابند کیا جائے۔