حالیہ تشدد کی ذمہ دار سلیکٹڈ حکومت ہے۔ بلاول بھٹو

Apr 19, 2021 | 22:58:PM
حالیہ تشدد کی ذمہ دار سلیکٹڈ حکومت ہے۔ بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول کا لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انسانی خون بہانا اور تشدد پر اکسانا کبھی بھی صورتحال کو بہتر نہیں کرسکتا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حالیہ تشدد کے واقعات پی ٹی آئی حکومت کی صورتحال سے پرامن طور پر نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے ہوئے، تاریخ ہمیں یہ بتاتی ہے کہ تشدد مزید تشدد کو جنم دیتا ہے۔
 بلاول بھٹونے کہاکہ اس سلیکٹڈ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا؟ یہ سلیکٹڈ حکومت ملک میں پیدا ہونے والے چیلنجوں کو پارلیمنٹ میں زیر بحث کیوں نہیں لائی؟ ضیا دور میں ایسے گروہوں کی سرپرستی کی گئی جن کا مقصد نسلی، مذہبی اور فرقہ وارانہ نفرتیں پھیلا کر قومی دھارے کی سیاسی پارٹیوں کو کمزور کرنا تھا۔
 انہوںنے کہاکہ نسلی، مذہبی اور فرقہ وارانہ نفرتیں پھیلانے والے آمرانہ ہتھیار ابھی تک سیاسی پارٹیوں کو کمزور کرنے کے لئے بنائے جا رہے ہیں، پاکستان کے عوام کی جمہوری خواہشات کو دبانے کے لئے نئے نئے عفریت جنم دئیے جارہے ہیں، یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ ہم یہ سمجھنے میں ناکام ہوگئے کہ جو مستقل آگ سے کھیلتا ہے وہ خود بھی جل جاتا ہے۔
 چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی شروع ہی سے تشدد اور انتہاپسندی کے خلاف رہی ہے۔ انتہا پسندی کے خلاف لڑتے ہوئے پی پی پی قیادت بشمو ل شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنی جان کی قیمت ادا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ”سلیکٹڈ“کو یہ اجازت دی گئی کہ وہ سرکاری املاک پر حملے اور قبضے کرکے حکومت کو یرغمال بنالے،آج بھی اسی سلیکٹڈ کے طریقہ کار کو دہرایا جا رہا ہے تاکہ نظام کو تباہ کیا جا سکے، عوام کی جانوں کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ 
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرنے میں بار بار ناکام ہوئی ہے، عوام کے جان و مال کے تحفظ کو فراہم کرنے کی حکومتی ناکامی کی وجہ سے ملک انارکی کا شکار ہوگیا ہے، آج عوام اور ریاست دونوں ناقابل تلافی نقصان کے خطرے کا شکار ہیں، کسی بھی صورتحال میں قانون کی عملداری قائم رہنی چاہیے، تمام معاملات تشدد کے بجائے آئینی طریقہ کار کے مطابق حل کئے جانے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں:شوگر سکینڈل۔۔وزیر اعظم جہانگیر ترین کے ہم خیالوں سے ملاقات پر راضی