لڑکیاں سکول جائیں گی یا نہیں؟طالبان نے صاف صاف بتا دیا

Jan 17, 2022 | 16:20:PM
 طالبان ، افغانستان ، لڑکیوں ،تعلیمی ادارے ،کھولنے ، ٹائم لائن
کیپشن: کلاس روم میں لڑکیاں پڑھ رہی ہیں(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ( 24  نیوز) ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ رواں برس مارچ سے ملک بھر میں لڑکیوں کے تمام اسکول کھول دیئے جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات اور ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے انٹرویو میں بتایا کہ لڑکیوں کے اسکول کھولنے کے انتظامات آخری مراحل میں داخل ہوگئے ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ افغانستان کے نئے سال کا آغاز 21 مارچ سے ہوتا ہے اور رواں برس نئے سال کی شروعات سے لڑکیوں اور خواتین کے لئے اسکول کالج کھول دیئے جائیں گے تاہم مخلوط تعلیم کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ترجمان طالبان نے اس تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہم لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں تاہم مخلوط نظام تعلیم کے خاتمے اور علیحدہ عمارتوں کے انتظامات سمیت نصاب میں تبدیلی کے باعث لڑکیوں کے اسکول کھولنے میں کچھ وقت لگا۔
عالمی قوتوں نے افغانستان کے منجمد فنڈز کی بحالی کے لئے طالبان حکومت پر لڑکیوں کے اسکول کھولنے، خواتین کو ملازمتوں پر آنے کی اجازت دینے اور کابینہ میں تمام طبقات کی شمولیت کے لئے دباﺅ میں اضافہ کیا ۔طالبان نے بھی عالمی قوتوں سے لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا وعدہ کیا تھا تاہم اس کے انتظامات کےلئے وقت مانگا تھا البتہ اب تک خواتین کی ملازمتوں میں واپسی اور تمام طبقات پر مشتمل قومی حکومت پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے 7 جماعت سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی عائد تھی تاہم کچھ صوبوں میں پرائمری اسکول کھلے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیںخطرناک وائرس کے حملے ۔۔ این سی اوسی کااجلاس۔۔ نئی پابندیاں لگانے کی تیاریاں