توشہ خانہ ریفرنس، سابق صدرزرداری کی تنخواہ کا ریکارڈ پیش!!!

Dec 17, 2020 | 15:43:PM
توشہ خانہ ریفرنس، سابق صدرزرداری کی تنخواہ کا ریکارڈ پیش!!!
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)احتساب عدالت اسلام آباد میں اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو کے اکاؤنٹ افسر عبدالرشید خان نے آصف علی زرداری کی بطور صدر مملکت تنخواہ کا مکمل ریکارڈ پیش کردیا۔

تفصیلات کے مطابق  اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ملزموں کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی۔اکاونٹ افسر عبدالرشید خان نے بطور گواہ عدالت میں بیان دیتے ہوئے بتایا کہ آصف زرداری کی بطور صدر ماہانہ تنخواہ 80 ہزار روپے تھی، 7 ہزار ٹیکس کاٹا جاتا، آصف زرداری کو مجموعی طور پر بطور صدر الاؤنس سمیت 50 لاکھ روپے ملے۔

سابق سیکشن افسر کابینہ ڈویژن محمد خلیل کا بھی کیس کی سماعت میں بیان قلمبند کیا گیا، گواہ کی جانب سے گیلانی اور نوازشریف دور میں بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کا ریکارڈ پیش کیا گیا۔

گواہ نے 2014 ء میں ہائی رسک سکیورٹی گاڑیاں خریدنے کی وزیراعظم کو بھیجی گئی سمری پیش کی ، کابینہ اور فنانس ڈویژن کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی نقول بھی عدالت میں پیش۔

10 مرسڈیز اور 10 لینڈ کروزر گاڑیاں خریدنے کیلئے سمری 20ستمبر2014 ءکو بھیجی گئی۔گواہ نے مزید بتایا کہ 6 اپریل2017 ءکو بھی ایک سمری وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو بھیجی،6 اپریل2017 ء کوسمری فنانس سیکرٹری طارق باجوہ نے فواد حسن فواد کو بھیجی، یہ سمری ایک گاڑی کیلئے 29 ملین کی اضافی گرانٹ کیلئے بھیجی گئی تھی۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے احتساب عدالت سے توشہ خانہ ریفرنس کی روزانہ کی بنیاد پرسماعت کی استدعا کی اور کہا کہ نیب قانون کہتا ہے 30 دن میں نیب کیس کا فیصلہ ہونا ضروری ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزموں کے وکلا روز دستیاب نہیں تو آصف زرداری اور یوسف گیلانی کو طلب کریں، ملزموں کے وارنٹ جاری کریں تاکہ ان کے سامنے گواہوں کے بیان ہوں۔

اس موقع پر احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر 5 مزید گواہوں کو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔