ڈی آئی خان حملے میں ملوث افراد کو حوالے کیا جائے، پاکستان کا افغان حکومت سے مطالبہ

Dec 12, 2023 | 22:36:PM
ڈی آئی خان حملے میں ملوث افراد کو حوالے کیا جائے، پاکستان کا افغان حکومت سے مطالبہ
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) پاکستان کے سیکریٹری خارجہ نے افغانستان کی عبوری حکومت کے اسلام آباد میں تعینات ناظم الامور کو طلب کرکے منگل کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے حملے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کی جانب سے منگل کو جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ’سیکریٹری خارجہ نے افغانستان کی عبوری حکومت کے ناظم الامور کو طلب کیا اور پاکستان کی جانب سے آج ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کے چیک پوسٹ پر ہونے دہشت گرد حملے کے تناظر میں احتجاجی مراسلہ حوالے کیا۔‘

’اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے منسلک گروہ تحریکِ جہاد پاکستان نے قبول کی جس کہ 23 سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا باعث بنا۔‘

دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغان ناظم الامور کو افغانستان کی عبوری حکومت کو پیغام دینے کو کہا ہے کہ وہ ’حالیہ حملے کی تحقیقات کریں اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں۔‘
پاکستان نے افغانستان میں موجود طالبان حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’اس دہشت گرد حملے کی عوامی انداز میں اعلیٰ سطح پر مذمت کریں اور تمام دہشت گرد گروہوں، ان کی قیادت اور پناہ گاہوں کیخلاف ایسی کارروائیاں کریں جس کی تصدیق بھی کی جا سکے۔‘
پاکستانی حکومت کی جانب سے افغانستان کی عبوری حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ’اس حملے میں ملوث افراد اور ٹی ٹی پی کی قیادت کو گرفتار کرکے پاکستانی حکومت کے حوالے کریں۔‘
خیال رہے منگل کی صبح ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 23 جوان شہید ہوئے تھے۔
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ منگل کی علی الصبح چھ دہشت گردوں نے درابن کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر حملہ کیا۔
بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنانے پر دہشت گردوں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی پوسٹ سے ٹکرا دی جس کے بعد خود کش حملہ ہوا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 11 اور 12 دسمبر کی درمیانی شب ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے خلاف متعدد آپریشن کیے گئے جس میں کُل 27 دہشت گرد مارے گئے۔