بجٹ 2023 میں کس شعبے کو کتنا حصہ ملے گا؟ وزارتِ خزانہ نے دستاویزات جاری کر دیئے

Jun 09, 2023 | 15:04:PM
بجٹ 2023 میں کس شعبے کو کتنا حصہ ملے گا؟ وزارتِ خزانہ نے دستاویزات جاری کر دیئے
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(وقاص عظیم) وزارتِ خزانہ کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ میں شعبوں کو ملنے والے فنڈز کی تفصیلات جاری کر دی گئیں اور  بجٹ دستاویزات قومی اسمبلی بھی پہنچا دی گئیں۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق سرمایہ کاری بورڈ کیلئے 1 ارب 11 کروڑ روپے، کیبنٹ ڈویژن کیلئے 90 ارب 12 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے، کلائمیٹ چینج ڈویژن کیلئے 4 ارب 5 کروڑ، کامرس ڈویژن کیلئے 1 ارب 10 کروڑ، ڈیفنس ڈویژن کیلئے 3 ارب 40 کروڑ، ڈیفنس پروڈکشن ڈویژن کیلئے 2 ارب، سٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 84 کروڑ اور فنانس ڈویژن کیلئے 3 ارب 22 کروڑ کا بجٹ منظور کیاگیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ،سرکاری ملازمین کے مطالبات، ڈیڈ لاک برقرار

بجٹ دستاویزات میں وزارت تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 8 ارب 50 کروڑ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں خرچ کرے گی، آزاد جموں وکشمیر کیلئے 60 ارب 90 کروڑ، انضمام شدہ اضلاع کیلئے 57 ارب، ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 59 ارب 71 کروڑ، ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 36 ارب 70 کروڑ، ہیومن رائٹس ڈویژن کیلئے 81 کروڑ، وزارت صنعت وپیداوار کیلئے 3 ارب، انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹ ڈویژن کیلئے 2 ارب، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 6 ارب مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نئے آ نے والے بجٹ میں وزارت بین الصوبائی رابطہ کیلئے 1 ارب 90 کروڑ، وزارت داخلہ کیلئے 9 ارب 95 کروڑ، لاء اینڈ جسٹس کیلئے 1 ارب 40 کروڑ، میری ٹائم افیئرز کیلئے 3 ارب 30 کروڑ، نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کیلئے 15 کروڑ، قومی غذائی تحفظ کیلئے 8 ارب 85 کروڑ روپے، وزارت صحت کیلئے 13 ارب 10 کروڑ، قومی ورثہ و کلچر ڈویژن کیلئے 54 کروڑ، پاکستان اٹامک انرجی کیلئے 26 ارب 10 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 15 کروڑ جبکہ پٹرولیم ڈویژن کیلئے 1 ارب 50 کروڑ رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ 2023-24 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے پر جرمانہ لگانے کی تجویز

بجٹ میں پلاننگ ڈویژن کیلئے 24 ارب 89 کروڑ اور تخفیف غربت و سماجی تحفظ کیلئے 50 کروڑ رکھنے کے ساتھ  ریلوے ڈویژن کیلئے 33 ارب روپے، وزارت مذہبی امور 80 کروڑ، ریونیو ڈویژن کیلئے 3 ارب 20 کروڑ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ کیلئے 8 ارب، وزارت آبی وسائل کیلئے 107 ارب، سپارکو کیلئے 6 ارب 90 کروڑ روپے، وزارت توانائی کیلئے 54 ارب 55 کروڑ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیلئے 157 ارب 50 کروڑ، وزیراعظم پروگرام کے تحت 80 ارب رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ایرا کیلئے کوئی بجٹ مختص نہیں کیا۔