متحدہ عرب امارات میں چھوٹے کاروبار کے لئے ٹیکس رعایت کا اعلان کر دیا گیا

May 01, 2023 | 15:08:PM
متحدہ عرب امارات میں چھوٹے کاروبار کے لئے ٹیکس رعایت کا اعلان کر دیا گیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)  متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ نے کارپوریٹ ٹیکس کے تحت چھوٹے اور مائیکرو کاروبار، اسٹارٹ اپس اور فری لانسرز کے لیے ٹیکس رعایت کا اعلان کیا ہے۔  

متحدہ عرب امارات سے چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کیلئے خوشخبری آگئی ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس کے تحت چھوٹے کاروبار پر ٹیکس میں رعایت کی جائے گی۔ امارات میں یکم جون 2023 سے کاروباری ٹیکس نفاذ کیا جارہا ہے۔  وزارتی فیصلہ نمبر 73 برائے سال 2023 کے تحت 30 لاکھ درہم یا اس سے زائد آمدن والے کاروبار اور افراد ’’اسمال بزنس ریلیف‘‘ اقدام سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جس کا مقصد اسٹارٹ اپس اور دیگر چھوٹے کاروباروں پر کارپوریٹ ٹیکس کے بوجھ اور اس کے اخراجات کو کم کرکے ان کی مدد کرنا ہے۔ حکومت امارات نے گزشتہ برس اعلان کیا تھا کہ وہ 3 لاکھ 75 ہزار درہم سے زائد منافع کمانے والی کمپنیوں پر 9 فیصد کی شرح سے کارپوریٹ ٹیکس عائد کررہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے ایک اور وفد اسرائیل پہنچ گیا

وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ 30 لاکھ درہم کی آمدن کی حد کا اطلاق یکم جون 2023 یا اس کے بعد شروع ہونے والی ٹیکس مدت پر ہوگا اور اس کا اطلاق صرف 31 دسمبر 2026 سے پہلے یا اس کے بعد ختم ہونے والی ٹیکس مدت پر ہوگا۔ اس اقدام کے تحت جن کی آمدن ٹیکس مدت اور گزشتہ ٹیکس مدت میں 30 لاکھ درہم سے کم ہے اور وہ امارات کے رہائشی ہیں وہ ’’اسمال بزنس ریلیف‘‘ کلیم کرسکتے ہیں۔

وزارت خزانہ کے فیصلے کے تحت جن کاروباری اداروں پر ’’ اسمال بزنس ریلیف‘‘ کا اطلاق نہیں ہوتا وہ ٹیکس مدت میں ٹیکس نقصان کو مستقبل کی ٹیکس مدت کے لئے اپنے نقصان کو اگے بڑھا (کیری فاروڈ) کرسکیں گے۔ اگر قابل ٹیکس افراد نے خود کو مصنوعی طریقے سے اپنے کاروبار یا اس کی سرگرمیوں سے الگ کرلیا اور کسی بھی ٹیکس مدت میں کل آمدن 30  لاکھ درہم سے زائد ہوئی اس دوران اس فرد نے ’’ اسمال بزنس ریلیف‘‘ کی درخواست دی تو اسے کارپوریٹ ٹیکس کے آرٹیکل 50 کی ذیلی شق 1 کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔

اماراتی وزارت خزانہ نے مزید کہا ہے کہ کوالیفائنگ فری زون افراد یا ایک سے زائد ممالک میں کام کرنے والے کثیرالقومی کاروباری ادارے جن کی گروپ آمدن 3 ارب 15 کروڑ درہم سے زائد ہوگی ان پر اس رعایت کا اطلاق نہیں ہوگا۔