عمران خان سے اگر مذاکرات کریں تو ہم شہداء کی فیملیز کا کیسے سامنے کریں گے: رانا ثناءاللہ

May 27, 2023 | 23:09:PM
عمران خان سے اگر مذاکرات کریں تو ہم شہداء کی فیملیز کا کیسے سامنے کریں گے: رانا ثناءاللہ
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کہتا ہے مذاکرات کریں، اگر ہم مذاکرات کریں تو ہم شہداء کی فیملیز کا کیسے سامنے کریں گے، عمران خان نے ہمیشہ نفرت کی سیاست کی، اس نے اپنے مخالفین کو چور کہا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان نے ہم پر جھوٹے مقدمات کیے تب ملک ریاض کو فائدہ پہنچایا، اس نے ملک ریاض سے 6 سے 8 ارب روپے کا فائدہ لیا، وزیرِ آباد میں جب عمران پر حملہ ہوا تب اس نے الزام ہم سمیت سینیئر فوجی افسر پر الزام لگایا، اس نے نفرت کا بیج نوجوانوں میں بویا۔

رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ اس نے نوجوانوں کو سیکھایا کہ دوسری پارٹی کو چور کہو، نفرت پھیلتی نہیں تباہی کرتی ہے، جس معاشرے میں نفرت پھیلے وہ تباہ ہو جاتا، عمران خان نے پورے ملک میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی، اس نے چار سالوں میں کبھی اپوزیشن سے بات نہں کی، جب انڈیا نے حملہ کیا تو ساری اپوزیشن ایک ہال میں جمع تھی، آرمی چیف ڈیڈھ گھنٹہ اسے مناتا رہا، اس نے کہا میں ان کو دیکھنا نہیں چاہتا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نفرت ترقی نہیں کرتی، نفرت تباہی کا باعث بنتی ہے، نفرت سے تباہی عمران کی اپنی ہوئی، اب عمران خان کی حالت یہ ہے کہ اکیلا بیٹھا مذاکرات کی پیش کش کر رہا ہے، جو 9 مئی کو حرکت کی گئی وہ کبھی دشمن نے نہیں کی، انھوں نے جناح ہاوس پر حملہ کیا، انھوں نے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی، عمران خان نے جو کیا اس پر پوری قوم متحد ہوئی۔

 انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے شہداء کے تقدس کو پامال کیا، انھوں نے کرنل شیر خان کے مجسمے کی بے حرمتی کی، اب یہ اپنے انجام کو پہنچ رہے ہہیں، اسے کہا تھا اسلام آباد آو تمھیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا، اب سب سیاست کو چھوڑ رہے ہیں، آپ نے نفرت کی آگ لگائی آج مقابلہ کرو، آج بارہ دن اور آٹھ دن جیل گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ رہے۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سندھ کا گورنر تیرہ دن جیل رہ کر کہتا عمران خان اللہ حافظ پی ٹی آئی خدا حافظ، تیرا دن بعد کہہ رہے خدا حافظ اللہ حافظ، مجھ پر انھوں نے سزائے موت کا مقدمہ چلایا، مجھے ایک مہینے بعد عدالت میں پیش کیا، میں نے تب کہا کے میں 100 فی صد اپنی قائد اور جماعت کے ساتھ کھڑا ہوں، چار سال برسر اقتدار رہنے کے باوجود ایک ترقیاتی منصوبہ شروع نہ کر سکا۔