فیفا ورلڈ کپ 2022: قطری شہری نے منفرد گنیز ورلڈ ریکارڈ بنالیا

Feb 27, 2023 | 13:22:PM
فیفا ورلڈ کپ 2022: قطری شہری نے منفرد گنیز ورلڈ ریکارڈ بنالیا
کیپشن: قطر ورلڈ کپ 2022ء کے دوران حماد نے 64 میں سے 44 میچز میدان میں براہ راست دیکھے جس کے بعد انہوں نے ایک ہی فٹبال ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے منفرد عالمی ریکارڈ بنا دیا
سورس: سوشل میڈیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022ء میں جہاں ٹیموں اور کھلاڑیوں نے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے وہیں ایک قطری شہری نے بھی منفرد ریکارڈ قائم کردیا۔

فیفا کا 22 واں فٹبال ورلڈ کپ  پہلی با رگزشتہ سال 20 نومبر سے 18 دسمبر تک قطر میں کھیلا گیا، اس ایونٹ میں 8 مختلف مقامات پر 64 میچز کھیلے گئے اور ارجنٹائن فرانس کو شکست دینے کے بعد تیسری بار عالمی چیمپئن بنا۔

اس ورلڈ کپ میں قطر سے تعلق رکھنے والے فٹبال کے شوقین حماد عبدالعزیز نے ایک ہی فیفا ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر ورلڈ کپ 2022ء کے دوران حماد نے 64 میں سے 44 میچز میدان میں براہ راست دیکھے جس کے بعد انہوں نے ایک ہی فٹبال ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے منفرد عالمی ریکارڈ بنا دیا۔انہوں نے روزانہ 3 میچز میں شرکت کی۔

جنریشن امیزنگ فاؤنڈیشن کے کوچ کے طور پر کام کرنے والے حماد نے کہا کہ وہ بچپن میں ورلڈ کپ کھیلنے کا خواب دیکھتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی قطر میں ہونے والا فیفا ورلڈ کپ قریب آیا میں نے ٹورنامنٹ کا حصہ بننے کا ایک طریقہ تلاش کیا کہ میں زیادہ سے زیادہ میچز اسٹیڈیم میں دیکھ کر ورلڈ ریکارڈ بناؤں گا۔

ورلڈکپ سے پہلے حماد نے گنیز ورلڈ ریکارڈز سے رابطہ کیا اور مطلوبہ ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے قوائد وضوابط معلوم کیے۔

رپورٹس کے مطابق حماد کو ریکارڈ بنانے کیلئے دو گواہوں کی ضرورت تھی کہ جو اس بات کا ثبوت دے سکیں کہ حماد نے میدان میں مکمل میچ دیکھے۔

اس کے علاوہ گراؤنڈ میں آتے اور جاتے وقت  قطری شخص کو  مخصوص دستاویزات پر دستخط بھی کرنے تھے۔

قطر نے ورلڈ کپ کے آغاز میں روازنہ چار میچز کی میزبانی کی، ہر میچ کے درمیان زیادہ سے زیادہ تین گھنٹے کا فرق ہوتا تھا۔ 8 مقامات  پر کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے اسٹیڈیمز کے درمیان سب سے طویل فاصلہ 75 کلومیٹر تھا جبکہ سب وے اور بس کے راستے تمام اسٹیڈیم کو ایک دوسرے سے منسلک کرتے تھے۔

ریکارڈ ہولڈر نے بتایا کہ ان کے بھائی نے میچز کے درمیان ایک اسٹیڈیم سے دوسرے اسٹیڈیم پہنچنے کیلئے ڈرائیور کی ذمہ داری انجام دی اور اس کی وجہ سے ہی میں اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔