یکم مئی سے پیٹرول اورڈیزل کتنا سستا ہو گا؟اہم خبر سامنے آ گئی

Apr 26, 2024 | 09:45:AM
یکم مئی سے پیٹرول اورڈیزل کتنا سستا ہو گا؟اہم خبر سامنے آ گئی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)مہنگائی سے پریشان عوام کیلئے اچھی خبر، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرول اور ہائی  سپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمتوں میں 8 روپے 3 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔

 عالمی سطح پر ڈیزل او ر گیسولین کی قیمت 4.3 ڈالر فی بیرل اور 1.86 ڈالر فی بیرل کم ہوئی  جس کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع ہے،آئل انڈسٹری کے ماہرین کاکہناہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی ہوگی ۔

  ایک اندازے کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے یکم سے 15 مئی 2024 کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے جائزے میں پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 88 پیسے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 37 پیسے،مٹی کے تیل کی قیمت میں 8 روپے 03 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے 37 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اپنی سفارشات 30 اپریل 2024 کو فنانس ڈویژن کو پیش کرے گی۔

قیمت میں کمی کی صورت میں پیٹرول کی قیمت 293.94 روپے کے بجائے 289.06 روپے فی لیٹر ہوجائے گی اور ہائی  سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 290.38 روپے فی لیٹر سے کم ہوکر 283.01 روپے فی لیٹر متوقع ہے۔

 مٹی کے تیل کی قیمت 193.08 روپے سے کم ہوکر 185.05 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او کی قیمت 174.34 روپے فی لیٹر سے کم ہوکر 168.97 روپے فی لیٹر ہونے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ حکومت پیٹرول اور ہائی  سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی (پی ایل) وصول کر رہی ہے لیکن جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر پر رکھا گیا ہے۔

 دوسری جانب  گزشتہ روز  پیڑولیم ڈیلرزایسوسی ایشن کے سربراہ عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ ڈی ریگولیشن کو یکسر مسترد کرتے ہیں ،حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن کیلئے کوشش کر رہی ہے، حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے تعین کے طریق کار سے چھٹکارا چاہتی ہے ،ڈی ریگولیشن کا اثر براہ راست عام آدمی پر پڑے گا ۔

  پیڑولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر دباؤ ڈالاہے ، پاکستانی معیشت اس تبدیلی کو لینے کیلئے تیار نہیں ہے ، ایندھن کی سپلائی 3 بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس ہے ،جن کا مارکیٹ شیئر 75 فیصد سے زیادہ ہے،  اجارہ داری کی صورت حال پیدا ہو جائے گی ،کمپنیاں منافع کا تعین کرنے کے بعد بااختیار ہو جائیں گی ،عوام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے پیش کردہ پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر مجبور ہو جائے گی ،  شمالی علاقوں میں قیمتیں نمایاں طور پر بڑھیں گی ،براہ راست اثر معیار زندگی پر پڑے گا ۔

 چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ڈی ریگولیشن کی تو ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کرکے ہڑتال کردیں گے،‏عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ ڈی ریگولیشن سے ملک کے دور دراز علاقوں میں 20 روپے زیادہ قیمت پر تیل فروخت ہوگا، تیل کی سمگلنگ پہلے ہی بڑا مسئلہ ہے، فیصے سے مزید اصافہ ہوجائے گا۔‏