اسحاق ڈار بڑی مشکل میں پھنس گئے

Sep 24, 2022 | 13:10:PM
فائل فوٹو
کیپشن: اسحاق ڈار بڑی مشکل میں پھنس گئے
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹس معطل ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریری فیصلے کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما اسحاق ڈار کو 7 اکتوبر کے روز سرنڈر کرنے کا حکم دیا ہے۔

فیصلے میں تحریر ہے کہ اسحاق ڈار کو موقع دیا جاتا ہے کہ 7 اکتوبر کو ٹرائل کا سامنا کرنے کيلئے پیش ہوں،7 اکتوبر تک اسحاق ڈار کے وارنٹس پر عملدرآمد معطل رہے گا۔فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ فیئر ٹرائل اور قانونی پراسیس کا بنیادی حق ہر شہری کو حاصل ہے،اسحاق ڈار کے وارنٹس ان کی عدالت حاضری یقینی بنانے کیلئے ہی تھے۔

یہ بھی کہا گیا کہ اسحاق ڈار کے وکیل نے بتایا کہ وہ متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں اور اسحاق ڈار کو ڈاکٹروں نے ابھی بھی کہا کہ وہ اپنے رسک پر سفر کریں۔فیصلے میں نیب کی جانب سے وارنٹس معطلی پر کوئی اعتراض نہ اٹھانے کا انکشاف بھی ہوا اور کہا گیا کہ نیب نے اسحاق ڈار کی درخواست پر اپنے کمنٹس جمع کرائے۔جمعہ کو احتساب عدالت نے پولیس کو لیگی رہنما اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو وطن واپسی پر گرفتار کرنے سے روک دیا اوراسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ 7 اکتوبر تک معطل کردیئے۔

اسحاق ڈار نے وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائرکی تھی۔ ان کی یہ درخواست احتساب عدالت کےجج محمد بشیرکی عدالت میں دائرکی گئی۔اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نیب اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری واپس لے،اسحاق ڈارسرنڈرکرنےکیلئے تیارہیں۔

وکیل نے یہ بھی استدعا کی کہ اسحاق ڈار کو پاکستان واپسی پر گرفتار نہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اشتہاری قرار دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی تھی۔

سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کے خلاف کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کی تھی۔ جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی بھی 2 رکنی بینچ کا حصہ تھے۔ عدالت نے مقدمےکے فریقین کو نوٹس جاری کئے ہوئے تھے۔

اسحاق ڈار کی جانب سے سپریم کورٹ میں ان کے وکیل سلمان بٹ پیش ہوئے۔سلمان بٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کو اشتہاری اور مفرور قرار دینے کے فیصلے کے حوالے سے متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی اور درخواست خارج ہونے سے اسحاق ڈار کو اشتہاری اورمفرور قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جولائی کے آخری ہفتے میں وطن واپس آنے کا اعلان کیا تھا۔تاہم قانونی مشیروں نے اسحاق ڈار کو سپریم کورٹ میں پٹیشن کا فیصلہ آنے تک لندن میں قیام بڑھانے کا مشورہ دیا۔اس سے قبل اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستان جانےکےحوالےسےپروگرام منسوخ نہیں ہوا اورپاکستان روانگی کا شیڈول جولائی کے آخر میں ہے۔