عمران خان کو ایک پھر سبکی کا سامنا، شہباز شریف نے بڑی چال چل دی

Jan 19, 2023 | 19:59:PM
عمران خان کو ایک پھر سبکی کا سامنا، شہباز شریف نے بڑی چال چل دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز ) شہباز شریف نے  عمران خان کو چاروں شانے چت کر دیا، پی ٹی آئی کے 35ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کے بعد وزیر اعظم کیلئے اعتماد کا ووٹ  لینا آسان ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان کو سیاسی طور پر ایک بار پھر سے سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے ،پی ٹی آئی چیئر مین  چاہتے تھے کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد وہ وزیر اعظم   شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے پر مجبور کریں اور انہیں ہٹا کر خود یا پھر اپنے نمائندے کو اقتدار کے مسند پر  بٹھائیں گے ،لیکن ان کا یہ خواب اب خواب ہی رہ گیا ہے کیونکہ 342رکنی ایوان پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کے بعد سکڑ کر 307 رکنی رہ گیا ہے،لہذااعتماد کا ووٹ لینے کیلئے ایوان کی دو تہائی اکثریت 169 بنتی ہے، اس لیے شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے میں کوئی مشکل نہیں ہو گی. 
 حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب اگر صدر مملکت عارف علوی نے پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان کی ایما پر اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تو شہباز شریف کیلئے اعتماد کا ووٹ لینا کوئی مسئلہ نہیں ہو گا اور متحدہ قومی موممنٹ کے 5 ارکان کے بغیر بھی شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ مل جائے گا، واضح رہے کہ 11اپریل 2022کو وزیر اعظم کی حیثیت سے شہباز شریف کو 174 ارکان اسمبلی نے اعتماد کا ووٹ دے کر پاکستان کا وزیر اعظم بنایا تھا ، جبکہ آئین پاکستان کی رو سے وزیر اعظم بننے کیلئے 172ارکان کا ساتھ ہونا آئینی تقاضا ہے، اس طرح شہباز شریف 2اضافی ووٹوں کیساتھ وزیر اعظم بنے تھے۔ 
دوسری جانب تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ وہ 35ارکان کے استعفے منظور ہونے کے خلاف عدالت نہیں جائیں گے، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چودھری نے اعلان کیا تھا کہ عمران خان ہی ان 33 حلقوں میں الیکشن لڑیں گے ، جبکہ پی ڈی ایم نے اعلان کیا ہے ہےکہ وہ ضمنی انتخابات نہیں لڑیں گے ، اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا بیان بھی سامنے آیا ہے ، جس میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان 35حلقوں سے الیکشن لڑیں چاہے 70 سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہم عام انتخابات میں ہی حصہ لیں گے۔ 
 ایک اور خبر سامنے آئی ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے ان 35ارکان کے استعفے اچانک منظور نہیں کیے بلکہ کچھ روز قبل سابق سپیکر اسمبلی اسد قیصر کی زیر قیادت ان سے ہونے والی ملاقات کے بعد ہی انہوں نے پی ٹی آئی کے اہم رہنماوں کی لسٹ تیار کر لی تھی ، یہ نام ایاز صادق ، سعد رفیق او ر اسد محمود کی مشاورت سے فائنل کیے گئے تھے۔ 
 سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے انتہائی راز داری کے ساتھ پی ٹی آئی کے ارکان کے استعفے منظور کر کے فائل اپنے پاس رکھی ہوئی تھی، اتحادی حکومت کے اس عمل سے عمران خان کے قومی اسمبلی میں شہباز شریف کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے خواب ادھور ے کے ادھورے رہ گئے ہیں۔ 
ایک خبر یہ بھی ہے کہ 35ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کے بعد عمران خان اپنے اراکین اسمبلی پر سخت برہم ہوئے ، وہ چاہتے تھے کہ صدر مملکت عارف علوی شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں اور عمران خان شہباز شریف کو ناکام کریں ، لیکن یہ خواب خواب ہی رہ گیا،  دوسری جانب الیکشن کمیشن نے 33نشستوں پر ضمنی الیکشن کرانے کی تیاری شروع کر دی ہے اور عملے کی تربیت کا عمل بھی شروع کر دیا ہے ۔