پاکستان میں آبادی ہائی رسک لیول تک پہنچ گئی۔ماہرین صحت

Nov 11, 2021 | 21:07:PM
۔ میڈیکل یونیورسٹی ۔روڈ میپ۔ فیملی پلاننگ۔ منصوبہ بندی 
کیپشن: نومولود بچہ (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ( نیوز ایجنسی)جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایک سیمینار بعنوان ”روڈ میپ فیملی پلاننگ 2030“ منعقد ہوا ،سیمینار میں شہر بھر سے امراض نسواں اور خاندانی منصوبہ بندی کے ماہرین نے شرکت کی اور 2030 تک خاندانی منصوبہ بندی کی شرح کو بڑھانے کے لئے تجاویز پیش کیں۔
شرکا نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں آبادی کے بڑھنے کی شرح اس حد تک پہنچ گئی ہے جسے ہائی رسک یا بڑا خطرہ قرار دیا جا سکتا ہے ۔آبادی میں اضافہ دستیاب سہولتوں کو کم کر رہاہے اس لئے آنے والے دنوں میں خوراک،پانی اور ملازمتوں کی کمی جیسے مسائل نہ صرف جنم لیں گے بلکہ تنازعات کا سبب بھی بنیں گے ۔ماہرین صحت نے زور دیا کہ فیملی فزیشنز، بچوں کے امراض کے ڈاکٹروں اور نرسوں کو بھی اس ضمن میں آگاہی بڑھانے کا کردار ادا کرنا ضروری ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے کہاکہ لوگوں کو فیملی پلاننگ کے حوالے سے درست انداز میں آگاہی دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر شیر شاہ کاکہنا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم ضروری ہے کیوں کہ ایک ماں ہی بچوں کو اچھی تربیت دے سکتی ہے اور معاشرے میں مثبت تبدیلی کاسبب بن سکتی ہے، جبکہ ڈاکٹر لبنیٰ بیگ نے فیملی پلاننگ کے لئے نوجوانوں پر کام کرنے کی ضرورت ، اور اساتذہ کی مدد لینے پر زور دیا۔
پینل ڈسکشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے شہناز وزیر علی نے کہاکہ ہمیں متوازن شرح پیدائش پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، نہ دی تو مسائل بڑھتے جائینگے، سب کو کرداد اداکرنا ہوگا،خاتون بالخصوص ایک ماں کی صحت پر توجہ دی جائے، سندھ حکومت اچھے اقدامات کر رہی ہے۔
ڈاکٹر لبنیٰ بیگ نے کہاکہ فیملی پلاننگ کے لئے نوجوانوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، اساتذہ کی مدد لی جائے،ڈاکٹر یاسمین صبیح نے کہاکہ فیملی پلاننگ پر عمل درآمد کیلئے دیکھنا ہوگا کہ ہم سب کتنا عمل کر رہے، ہمیں اپنا احتساب کرنا چاہیے، کونٹرا سیپشنز کے استعمال کو لیکر سائیڈ افیکٹس کا خوف پایاجاتا ہے،ڈاکٹر تابندہ سروش نے فیملی پلاننگ کی اہمیت کو ایک وڈیو پیغام کے ذریعے اجاگر کیا اور یہ پیغام دینے کی کوشش کی دو بہاروں کے درمیان بھی وقفہ ہوتا ہے لہذا قدرت کے اس پیغام پر ہمیں غور کرنے کی ضروت ہے۔ ڈاکٹر سید عزیز رب کاکہنا تھا کہ فیملی پلاننگ کی ترغیب صرف گائنی شعبے کو ہی نہیں بلکہ صحت سے منسلک ہر شعبے اور فرد کو کرنی چا ہئے۔ سیمینار کے پہلے سیشن سے ڈاکڑ عذرا احسان، ڈاکٹر لمان شیخ، ڈاکٹر روبینہ حسین، ڈاکٹر سارہ قاضی، ڈاکٹر نصرت شاہ، ڈاکٹر شاہین ظفر اور ڈاکٹر حلیمہ یاسمین نے فیملی پلاننگ کے حوالے سے اپنی آراکا اظہارکیا۔سیمینار کی نظامت ڈاکٹر نگہت شاہ نے کی۔
یہ بھی پڑھیں۔محمد رضوان کا ایک اور کارنامہ ، ایک سال میں تیز ترین 1000 رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے