یوکرین کیساتھ جنگ میں روس کا اہم ترین فوجی جنرل ہلاک
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)یوکرین کیخلاف روس کی فوجی کارروائیاں نویں روز بھی جاری، کیف، خارکیف، چیرنی ہِیو اور ماریوپول سمیت یوکرینی شہروں پر بمباری سےمزید درجنوں شہری ہلاک ہوگئے، یوکرین نے روس کا اہم فوجی جنرل ہلاک کردیا۔
روسی فورسز کا 40 میل طویل قافلہ یوکرینی دارالحکومت کےمزید قریب پہنچ گیا،کیف، خارکیف، چیرنی ہِیو اور ماریوپول سمیت یوکرینی شہروں پر بمباری سےمزید درجنوں شہری ہلاک ہوگئے،’’آختیرکا‘‘ کےپاور پلانٹ پر روسی حملےکےباعث سارے شہر کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔روس نے مختلف بین الاقوامی میڈیا پر پابندیاں لگا دیں۔
یوکرین میں جاری جنگ کے دوران میں یوکرینی فوج نے روسی جنرل آندرے سوخووتسکی کو ہلاک کر دیا۔ یہ بات یوکرین کے ذمے داران اور روسی میڈیا نے بتائی ہے۔ 47 سالہ روسی جنرل کی موت کی تفصیلات واضح نہیں ہو سکیں تاہم کرملن کے حمایت یافتہ اخبار "براودا" کے مطابق آندرے یوکرین میں ایک اسپیشل آپریشن کے دوران میں مارا گیا۔جنرل آندرے سیونتھ ایئربورن ڈویژن کا سربراہ تھا۔ اس نے شام میں بھی خدمات انجام دیں اور اپنی شجاعت پر کرملن کی جانب سے سراہا گیا۔
ادھر یوکرین کے انفرا اسٹرکچر کے سابق وزیر ولودی میر اومیلیان نے جمعرات کے اور امریکی فوکس نیوز کو بتایا کہ روسی جنرل (آندرے) کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔روسی فوجی افسران کے گروپ کے رکن سرگئی چیبلیف نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "ہمیں یوکرین کی اراضی میں اسپیشل آپریشن کے دوران میں اپنے دوست آندرے سوخو وتسکی کی موت کی خبر ملی . ہم ان کے گھر والوں سے خصوصی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں"۔
دوسری جانب روسی پارلیمنٹ نےفوج سےمتعلق’’فیک نیوز‘‘ پھیلانےپر کڑی سزاؤں کا بل منظور کرلیا،جان بوجھ کر جھوٹی خبریں پھیلانےوالوں کو15 سال تک قید کی سزا دی جاسکےگی۔