تحریک انصاف کو بڑا جھٹکا۔۔ فارن فنڈنگ کیس کے چشم کشا حقائق سامنے آگئے

Mar 01, 2022 | 18:16:PM
فارن فنڈنگ ۔تحریک انصاف۔سٹیٹ بنک۔الیکشن کمیشن۔بنک اکاﺅنٹس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)سات سال اور چار ماہ بعد آخر کار فارن فنڈنگ کیس کے چشم کشا حقائق سامنے آگئے، اکبر ایس بابر نے حتمی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرادی ۔رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف نے بڑے پیمانے پر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کے قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کیں، پی ٹی آئی کو 7.32 ملین امریکی ڈالرز کی غیرقانونی فنڈنگ ہو ئی۔سٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے تصدیق ہوگئی ۔ 
رپورٹ کے مطابق پاکستانی روپے میں 85 کروڑ36 لاکھ 19 ہزار 76، برطانوی پاﺅنڈز میں 98 ہزار 608کی غیرقانونی فنڈنگ بے نقاب ہوئی جبکہ پی ٹی آئی کو یوروز میں 33 ہزار 426 اور ڈنمارک کرونا کرنسی میں 8 ہزار 350 کی غیرقانونی فنڈنگ کی تصدیق ہوئی۔پی ٹی آئی کے چیئر مین اور موجودہ وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن کے قانون اور اپنے حلف کی صریحاً خلاف ورزی کی ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2009 سے 2013 تک کے پانچ برسوں میں عمران خان نے جھوٹے اور غلط سرٹیفکیٹ اور ڈیکلریشن جمع کرائے ۔2008 سے لے کر 2012 تک چار سال مسلسل عمران خان کے دستخطوں سے صرف 2 اور 2013 میں4 بینک اکا ﺅنٹس الیکشن کمیشن میں ظاہر کئے گئے 
 سٹیٹ بینک کے ریکارڈ کے مطابق پی ٹی آئی نے مالی سال 2008 میں 7جبکہ 2009 میں 9 اور 2010 میں 15 اکاﺅنٹ چھپائے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف نے 2011 میں 16 جبکہ 2012-13 میں 18 بینک اکاﺅنٹس چھپائے ۔
کے اے ایس بی بینک اکاونٹ (01135461001) پی ٹی آئی نے 2013 میں الیکشن کمیشن میں ظاہر کیا لیکن اس اکاﺅنٹ کی بینک سٹیٹ منٹس اب تک خفیہ ہیں
 پی ٹی آئی کے 4 اکاﺅنٹ ’ڈیزاسٹر فنڈ، پارٹی فنڈ، سوات ریلیف فنڈ کے نام سے قائم کئے گئے تھے، یہ تمام اکاﺅنٹس بھی خفیہ رکھے گئے۔ پی ٹی آئی نے بینک الفلاح ٹاﺅن شپ برانچ لاہور میں موجوداکاوئنٹ بھی خفیہ رکھا جس میں تقریبا 49 ملین روپے کی رقم منتقل کی گئی۔پی ٹی آئی کے اس وقت تقر یباً 50 بینک اکاﺅنٹ موجود ہیں لیکن 9 بینکوں کی جانب سے آنے والے جوابات کی تفصیل پٹیشنر کو فراہم کی گئی۔بابر ایس اکبر نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ فارن فنڈنگ کے حوالے سے 41 بینکوں کی طرف سے کیا جواب آیا؟ اس بارے میں دستاویزات یا ریکارڈ پٹیشنر کو فراہم نہیں کیاگیا جبکہ رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ غیرملکی کمپنیوں سے غیرقانونی فنڈنگ ، بھارت سمیت غیرملکی شہریوں سے فنڈنگ لی گئی 
 ڈائریکٹر جنرل لا نے واضح ہدایات کے باوجود بینک اسلامی پاکستان سے متعلقہ ریکارڈ حاصل کرنے اور کمیشن کے احکامات پر عمل درآمد کرانے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی اسی طرح پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ کے چار ملازمین کے نجی اکا ﺅنٹس میں بڑے پیمانے پر آنے والی ملکی و غیرملکی غیرقانونی رقوم کو خفیہ رکھا گیا ۔ :پٹیشنر اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے استدعا کہ ناقابل تردید شواہد اور ثبوتوں کی روشنی میں وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کوقانون کے مطابق نوٹس جاری کیاجائے اورعمران خان کے ساتھ ان مالی بے قاعدگیوں میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانون کے تحت باضابطہ کارروائی شروع کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں۔فیصل واوڈا کی خالی نشست پر الیکشن روکنے کی استدعا مسترد