حکومت کا سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو لگام ڈالنے کیلئے ای سیفٹی ایجنسی کے قیام کا فیصلہ

Jul 29, 2023 | 20:38:PM
حکومت کا سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو لگام ڈالنے کیلئے ای سیفٹی ایجنسی کے قیام کا فیصلہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی) وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو لگام ڈالنے کیلئے ای سیفٹی ایجنسی کے قیام کیلئے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

وفاقی حکومت نے بے لگام سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو لگام ڈالنے کی ایک بار پھر تیاریاں کر لیں، وزارت آئی ٹی نے وفاقی حکومت کو ای سیفٹی ایجنسی قائم کرنے کی سفارش کردی ہے جس پر وفاقی کابینہ نے وزارت آئی ٹی کو ای سیفٹی ایجنسی پر قانون سازی کی منظوری دیدی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی قوانین میں بڑی تبدیلی، صدر نے ستخط کر دیئے

ذرائع وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ 2016 کو وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے ناکافی قرار دیدیا ہے، سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے وسیع البنیاد لیگل فریم ورک درکار ہے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ سیفٹی پر قانون کا ڈرافٹ تیار کرے گی، بل کی تیاری میں تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی کی جائے گی، ای سیفٹی کے تحت قائم ایجنسی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کرسکے گی۔

ای سیفٹی کے تحت تمام ویب سائٹس کی مانیٹرنگ کی جاسکے گی، سوشل میڈیا رولز کو بھی ای سیفٹی قانون کا حصہ بنایا جائے گا، ٹی وی چینلز اخبارات کی ویب سائٹس کی بھی نگرانی ہوگی، آرٹیکل 19 کے تحت آزاد اظہار رائے کا توازن قائم کیا جائے گا، ان لائن ہراسگی، سائبر اشتعال انگیزی، دھمکیوں کے تدارک اور تضحیک کا سد باب ہوسکے گا، فوٹو شاپ، جنسی ہراسگی، انفرادی شخصیت کے پروپیگنڈہ بھی قانون کی زد میں آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن لیڈر کیلئے ایم کیو ایم کو ووٹ دینے کا معاملہ،عمران خان نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو بڑا جھٹکا دیدیا

دوسری جانب وزارت آئی ٹی کا کہنا ہے کہ ای سیفٹی بل صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ اور انفارمیشن سسٹم کے ناجائز  وغیر قانونی استعمال کی روک تھام کرے گا، تمام قسم کی آن لائن سروسز، آن لائن خریداری پر صارفین کا تحفظ ممکن ہوگا، کمپنیوں کو دیئے جانے والے کوائف اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ بنایا جائے گا، بغیر اجازت استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اس قانون کے تحت ایک جامع فریم ورک بنایا جا ئے گا، بل کی منظوری کے بعد آن لائن ہراسمنٹ، سائبر بُلنگ، بلیک میلنگ جیسے گھناؤنے جرائم کو موثر طریقے سے روکا جاسکے گا۔