جنرل باجوہ اور فیض نے طالبان کو واپس پاکستان لا کر بسایا: خواجہ آصف کا انکشاف

Feb 24, 2023 | 12:37:PM
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب ججز ہماری حدود میں داخل ہونگے تو ہم بھی سوال اٹھائیں گے، ثاقب نثار اور کھوسہ پر تنقید ہوتی ہے تو ناصر المک پر کیوں نہیں ہوتی؟۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور جنرل (ر) فیض حمید سے کوئی پوچھنے والا ہے؟ دونوں جرنیلوں نے افغانستان سے ہزاروں جنگجو طالبان (ٹی ٹی پی) کو واپس پاکستان لا کر بسایا اور ہمیں بتایا گیا وہ پرامن رہیں گے اور پھر پشاور مسجد میں 100 سے زیادہ لوگ مار دیئے گئے۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سوموٹو کیس سے متعلق کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں، اس کے اثرات موجود حالات کے ساتھ مستقبل پر بھی منفی پڑ سکتے ہیں، اچھی بات یہ ہے کہ 9 رکنی بینچ بنایا گیا ہے، پوری قوم عدالتی فیصلوں سے متاثر ہوتی ہے، یہ فیصلہ نو ججز نہیں بلکہ فل کورٹ کو سننا چاہیئے، پوری کورٹ فریقین کو سن کر فیصلہ کرے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک شکایت رہتی ہے کہ پارلیمنٹیرینز ججز کا نام لیکر تنقید کرتے رہتے ہیں، پوچھنا چاہتا ہوں کہ کچھ ججز پر تنقید کی جاتی ہے تو کچھ ججز پر کیوں نہیں تنقید ہوتی ؟ جب ججز ہماری حدود میں داخل ہونگے تو ہم بھی سوال اٹھائیں گے، ثاقب نثار اور کھوسہ پر تنقید ہوتی ہے تو ناصرالمک پر کیوں نہیں ہوتی ؟ یہ سوال عدلیہ کے لئے ہے کہ آخر ایسا کیوں ہے ؟۔

انہوں نے کہا کہ ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ دو صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل درست ہوئی ہے یا نہیں ؟ آئین کو ری رائیٹ کرنا عدلیہ کا کام نہیں ہے، جس طرح آرٹیکل 63 کو ری رائیٹ کیا گیا ہے یہ اس کے اثرات ہیں، نواز شریف کی حکومت ختم کرکے زیادتی کی گئی۔

خواجہ آصف نے پرویز الہٰی سے ملاقات میں ہونے والی گفتگو سے متعلق ایک واقعہ بھی بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے پرویز الہی نے خود بتایا کہ ایک بیوروکریٹ کی بیٹی کی شادی پر گیا تو وہاں ایک بندہ پیسے اکٹھا کر رہا تھا، جب اس سے پوچھا کہ کتنے پیسے اکٹھے ہوئے ہیں تو جواب ملا کہ 72 کروڑ اکٹھے ہوگئے ہیں اور ابھی کام جاری ہے، اس بندے نے بتایا کہ اس مرتبہ پیسے کم ہوئے ہیں، اس سے پہلے ان کی بیٹی کی شادی پر ایک ارب 20 کروڑ روپے اکٹھے ہوئے تھے۔

وفاقی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کو کل پکڑا گیا اور آج وہ رو رہا ہے، ضمانت کیلیے اس کا بیٹا عدالت میں آیا ہوا ہے، ہمارے تو 7 دن 21 دن اور 90 دن کے ریمانڈ دیئے گئے، ہماری بیٹی مریم نے جیل کاٹی، جیل میں وزیراعظم میرا ہمسایہ تھا، یہ بھی ہماری تاریخ کے سبق ہیں   ہمارے لیے بھی اور ان لوگوں کیلئے بھی جو یہ کہتے ہیں نجات دہندہ تھے ، یہ نجات دہندہ نہیں بلکہ عذاب لیکر آئے ہیں، 22 کروڑ عوام  کے اوپر۔

 خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ کیسی مثالیں سیٹ کررہی ہے کہ نواز شریف نے تو دو سو پیشیاں بھگتیں وہ فجر کے وقت پیشی بھگتنے گھر سے نکلتے تھے نیب کیلئے لیکن ایک یہ ہے وہ پیشی کیلئے گھر سے ہی نہیں نکلتا اور اسے سہولتیں دی جاتی ہیں کیا اس شخص کا کوئی میڈیکل ہوا یہ جو ٹانگ کو لیکر کئی مہینوں سے بیٹھا ہوا ہے، خواجہ آصف نام لیے بغیر عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہنا تھا کہ مہینے میں  لوگوں  کے لینٹر کھول جاتے ہیں ،  لیکن ان کا پلستر نہیں کھل رہا ۔