قومی اسمبلی اجلاس، ننکانہ صاحب میں غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس جمع

Apr 24, 2024 | 18:23:PM
قومی اسمبلی اجلاس، ننکانہ صاحب میں غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس جمع
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(روزینہ علی) آج ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ننکانہ صاحب میں متروکہ وقف املاک پر غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروایا گیا اور گرینڈ آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی شذرہ منصب کی جانب سے ننکانہ صاحب کے علاقے میں متروکہ وقف املاک پر غیر قانونی تجاوزات اور تعمیرات سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم نوعیت کا معاملہ ہے، 1447 ایکڑ زمین مختلف ٹاؤن اور اداروں نے گھیری ہوئی ہے، جب تک تفصیلی آپریشن نہیں ہوگا تو یہ راتوں رات مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ ایک بڑے جامع منصوبے کی ضرورت ہے، یہ سنجیدہ مسئلہ ہے، مقامی ایم پی اے ایم این ایز کو بھی آن بورڈ کیا جائے گا، صرف طاقت کے استعمال سے یہ ممکن نہیں، ڈائیلاگ کی بھی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آندھی، جھکڑ، گرج چمک کیساتھ بارش اور سیلابی صورتحال ، این ڈی ایم اے نے خبردار کر دیا

اجلاس کے دوران خواجہ اظہار الحسن نے کمیٹیوں کی تشکیل نہ ہونے پر اعتراض اٹھایا گیا جس پر وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پارلیمانی لیڈران کی طرف سے نام آنے چاہیے، کمیٹیوں کے بغیر معاملات نہیں چلائے جا سکتے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ یہ پریکٹس چل رہی ہے کہ حکومت اور اپوزیشن بیٹھ کر طے کرتے ہیں کہ کونسی کمیٹی اپوزیشن کو جائے گی، کونسی حکومت کو۔

سپیکر قومی اسمبلی کے مکالمے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل 2 بجے ہماری میٹنگ ہے اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی، چیئرمین پی ٹی آئی کی بات پر خواجہ آصف نے کہا کہ آج ایک میٹنگ ہوگئی ہے، کل پھر ہو گی، کل تک یہ معاملہ حل ہوجائے گا، ایوان میں نمائندگی کی تعداد کے مطابق چیئرمین شپ طے ہو گی۔

کمیٹیوں کی تشکیل کے معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ تمام پارلیمانی لیڈر چیف اس معاملے کو دیکھیں، بعدازاں ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ جو پہلی نشست ہوئی ہے، اس میں سیر حاصل گفتگو ہوئی، سنی اتحاد کونسل سے بات ہوئی ہے، ان کے 10 چیئرمین ہوں گے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ آج شاید ایک جماعت کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے، باقی جماعتوں کو بھی شامل کریں ان سے بات کریں، رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے اعتراض اٹھایا کہ آپ نے جو میٹنگز کی ان میں ہمیں نہیں بلایا، جمعیت علمائے اسلام کا اپنا موقف ہے، ہماری پارٹی کے جنرل سیکرٹری مائیک کا بٹن دبا کے ایک ایک گھنٹہ کھڑے رہتے ہیں مائیک نہیں ملتا۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے نورعالم خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں حکومت یا اپوزیشن کے ساتھ جو بھی میٹنگ کرتا ہوں ان کو ڈسکلوز نہیں کرتا، کچھ چیزیں کانفیڈینشل بھی رکھنی ہوتی ہیں، آپ بھی اپنی لسٹیں بنائیں، طے ہوجائے گا کہ کتنی چیئرمین شپ ملے گی۔