سائفر کیس ضمانت، قریشی اسٹیبلشمنٹ گیم

تحریر :احمد منصور

Dec 22, 2023 | 20:54:PM
سائفر کیس ضمانت، قریشی اسٹیبلشمنٹ گیم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سائفر کیس میں ضمانت سے عمران خان واپس نہیں آنے والا، یہ ایسے ہی طے نہیں ہوا، بلکہ طے کیاگیا ہے۔ باہر آئے گا شاہ محمود قریشی، اور ترپ کا پتہ بھی اسی نے کھیلا ہے مگر اسٹیبلشمنٹ کو شاباش دینا بھی بنتی ہے۔
ارے۔ اسٹیبلشمنٹ کو شاباش کیوں؟

چلیں اصل گیم کیا ہے، آپ کو وہ بتاتا ہوں،لکھ لیں۔ یہ باریک واردات شاہ محمود قریشی نے ڈالی ہے جس کی شکل میں اسٹیبلشمنٹ نے ایسا پتہ کھیلا ہے کہ سارے مقصد حاصل کر لیے جائیں گے،اسٹیبلشمنٹ کے ہمیشہ سے قریبی شاہ صاحب نے جیل میں وقت گزارہ، تاکہ خان سے وفاداری پر مہر لگ جائے۔ اس دوران مقتدر قوتوں سے ڈیل کو حتمی شکل بھی دے دی گئی،اب جیسے ہی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت آیا، شاہ جی کو ضمانت مل گئی۔
اب ہو گا یہ کہ شاہ محمود قریشی کی شکل میں گھاگ سیاستدان پی ٹی آئی کو مفاد پرست وکیلوں کے جتھے سے لے اُڑے گا، پرویز الہی کو بھی مزید فارغ کروائے گا تاکہ مقابلے میں کوئی اور نہ آ سکے، غالبا پرویز الہی کی شوگر ملز پر تازہ چھاپہ و منی لانڈرنگ کیس اسٹیبلشمنٹ قریشی معاہدے کا نتیجہ ہی ہے،قریشی صاحب نے بشری بی بی، علیمہ خان، گوہر علی خان،مروت، لطیف کھوسہ وغیرہ کے مقابلے میں پارٹی پر پکی اجارہ داری قائم کرنے کا یہ جو ماسٹر اسٹروک کھیلا ہے اس سے اسٹیبلشمنٹ کو صحیح معنوں میں مائنس عمران کا مقصد بھی حاصل ہو جائے گا۔

اس گیم میں سب جیتیں گے 

پی ٹی آئی کے انتشاری سیاست سے تنگ اور سیاسی سوچ رکھنے والوں کو بھی شاہ محمود قریشی کی شکل میں اپنی سیاست بچانے کے لیے امید کی کرن نظر آئے گی اور اب وہ وکیلوں کی بجائے خود اپنے اپنے حلقوں میں الیکشن لڑتے نظر آئیں گے،ٹوٹ پھوٹ کا شکار پی ٹی آئی الیکشن جیت تو سکے گی نہیں۔ لیکن اس کے الیکشن لڑنے کی وجہ سے انتخابات کی کریڈیبلٹی بڑھ جائے گی اور غیر متنازعہ تصور ہوں گے۔ یہ فائدہ تو ان تمام سیاسی جماعتوں کا بھی ہے۔ جو الیکشن جیت کر حکومت بنائیں گی اور انہیں ایک سیاسی استحکام والا ماحول میسر آ جائے گا۔

گو اس گیم میں سب جیتیں گے لیکن اسٹیبلشمنٹ کو تو خاص طور پر مبارک دینے کو دل کرتا ہے۔ واہ۔۔کیا گیم ڈالی ہے،بس اب شاہ محمود قریشی کی ٹانگیں جیل کے اندر سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی خود ہی نہ کھینچ لیں۔ حالانکہ ایک وقت پر شاہ محمود قریشی ان کے لیے بھی فائدہ مند ہی ثابت ہوئے ہیں۔

نوٹ:یہ تحریر بلاگر کی ذاتی رائے ہے ، ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

دیگر کیٹیگریز: بلاگ
ٹیگز: