ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹر ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا ہے، اپٹما کا گورنر اسٹیٹ بنک کو خط

Mar 20, 2023 | 15:44:PM
ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹر ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا ہے، اپٹما کا گورنر اسٹیٹ بنک کو خط
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

خط کے متن میں تین اہم مسائل کا ذکر کیا گیا ہے، خط میں سب سے پہلے بتایا گیا ہے کہ ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹر 50 فیصد سے کم پیداواری صلاحیت پر چل رہا جس وجہ سے اب تک ملک بھر میں ٹیکسٹائل سیکٹر سے جُڑے 70 لاکھ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں اور اگر یہ سیکٹر مکمل بند ہوگیا تو بے روزگاری کے ایک بڑے بحران کا سامنا ہوسکتا ہے اور اس بحران میں 1 کروڑ کے قریب افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں۔

خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹال سیکٹر بند ہونے سے 10 ارب ڈالر کی سالانہ برآمدات کا نقصان بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: حکومت کا عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنیکا فیصلہ

خط کے متن کے مطابق سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے ملک میں کپاس کی 2 ارب ڈالر مالیت کے برابر پیداوار کم رہی ہے، پاکستان کو درآمدی کپاس کی 1 کروڑ بیلز درآمد کرنا پڑے گی جس کیلئے بینکس کو ایل سیز کھولنا ہوں گی جبکہ ٹیکسٹائل ملز کے پاس کپاس کے اسٹاک ختم ہونے کے قریب ہیں۔

اپٹما نے گورنر اسٹیٹ بینک سے درآمدی کپاس کی ایل سی فوری کھلوانے کی درخواست کردی۔

اپٹما نے تمام درآمدی کپاس کے کنسائمنٹس کو فوراً کلئیر کروانے کی اپیل کی ہے۔