حکومت ڈیجیٹل دھاندلی کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بضد ہے۔سراج الحق

Sep 19, 2021 | 21:19:PM
 حکومکت۔امیر جماعت ۔اسلامی۔تنقید
کیپشن: سراج الحق (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکومت اپنے کارکردگی بہتر بنانے کی بجائے اداروں پر حملہ آور ہے ۔الیکشن کمیشن پر حملوں کی تاریخ میں کوئی ایسی مثال نہیں ملتی ۔حکومت ڈیجیٹل دھاندلی کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بضد ہے ۔ملک میں بیروزگاری ،مہنگائی کی وجہ سے معاشی بدحالی کے زلزلے کی گرفت میں ہے جس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔حکومتی ٹیم مافیا زپر مشتمل ہے جس کو عوام کی کوئی فکر نہیں ۔جماعت اسلامی کی تیار کردہ انتخابی اصلاحات کی ذریعے الیکشن کو صاف اور شفاف بنایا جا سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئر دیر کےعلاقے تور منگ درہ میں گذشتہ روز پیش آنے والے واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعزیت اور دعا کے موقع پراور تیمرگرہ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی عبد الوسع اور نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ کے پی عنایت اللہ خان بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے منشور اور وعدوں پر بلکل عمل نہیں کیا بلکہ اب تک اس کی طرف سے اٹھائے جانے والی تمام اقدامات ان کی منشور کے خلافہ ہیں ۔پی ٹی آئی کا تین سالہ دورہ حکومت عوام کی محرمیوں ،مایوسیوں اور پریشانیوں کی داستان ہے ۔مہنگائی میں ریکارڈ اضافے نے غریب عوام کا دن کا چین اور رات کا سکون چھین لیا ہے عام آدمی کیلئےدو وقت کی روٹی  پوری کرنا نا ممکن ہو گیا ہے۔آٹا،بجلی،چینے،گھی،پٹرول ،گیس کی قیمتوں میں بار بارظالمانہ اضافہ کیا جارہا ہے۔ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں پچاس سے پانچ سو فیصد تک اضافہ ایک جان لیوا عمل ہے۔حکومت نے نا صرف مافیاز کو نوازا بلکہ کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کرپشن میں ریکارڈ اضافے میں تبدیل ہو گیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کا الیکشن کمیشن اور میڈیا کی حوالی سی رویہ نا قابل فہم ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔حکومتی وزرا کی طرف سی الیکشن کمیشن جیسے ادارے پر آئے روز تنقید الیکشن کمیشن کو کنٹرول کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی آمرانہ سوچ کی عکاس ہے ہم اس غیر ضروری ادارے کو مسترد کرتےہیں یہ سمجھتے ہیں کہ یہ آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کیلئے سوچا سمجھا منصوبہ ہے ۔
سراج الحق نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظور کردہ 57 قوانین اور 68 صدارتی آرڈنینس میں کوئی ایک بھی عوام کی بنیادی حقوق ،بیروزگاری اور مہنگائی کی خاتمے کے حوالے سے نہیں ہے۔بجل کے نرخوں میں اضافے سے متعلق صدارتی آرڈنینس سے290 ارب روپے کے مزید ٹیکس لگائے جا رہے ہیں آرڈنینس نیپرا کو اختیار دیگا کہ وہ کابینہ کو بائی پاس کر کی بجلی کی قیمت میں اضافہ کرے۔ بجلی کی نرخوں میں 5 روپے 65 پیسے اضافے کے ذریعے 884 ارب روپے کا بوجھ ڈالا جائیگا جس کو ہم مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتےہیں کہ بجلی،ڈیزل،پٹرول،ایل پی جی،اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک وائیلنس بل آئین اور شریعت کی خلاف اور ہمارے کلچر ،تہذیب اور خاندانی نظام پر حملہ ہے۔ عرصہ داراز سے مغربی ممالک کی یہ سازش ہے پاکستان میں خاندانی نظام تباہ ہو اور گھر کےسربراہ کواس کی بچوں اور بیوی کی سامنے مجرم بنا کر پیش کیا جائے اس بل کی ذریعے خاندان کو جوڑنے کی بجائے توڑنے کی کوشش کو تقویت ملے گی ۔حکومت آئین اور شریعت کی خلاف کسی بھی قانون سازی سے باز رہے اور ایسی تمام قدامات جن کی ہماری آئین میں کوئی گنجائش نہیں ان کو فوری طور پر واپس لیں۔
انہوں نے کہا کی 17 اکتوبر کو جماعت اسلامی بیروز گار نوجوانوں کی ساتھ اسلام آباد میں ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ یاد دلانے اور ظالمانہ مہنگائی کو ختم کروانے کی لیے احتجاج کرے گی ۔جماعت اسلامی حقیقی معنوں میں اپوزیشن کا کردار ادا کرتی ہوئی عوام کی حقوق اور مسائل کی حل لیےاپنی جد وجہد جاری رکھے گی۔اب وقت آگیا ہے کہ عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کرتے ہوئے اس کو ووٹ اور سپوٹ دے تاکہ ہمارا ملک ایک فلاحی،خوشحال اور اسلامی ملک بن سکے۔
 یہ بھی پڑھیں۔ایشوریا رائے کنگ خان کیخلاف بول پڑیں۔کیا کہا ۔اہم بات سامنے آ گئی