سینٹ ۔۔بچوں کو ماں کے حوالے کرنے کا بل منظور 

Feb 07, 2022 | 21:17:PM
کسٹڈی۔بل۔منظور۔فوزیہ ارشد۔سی پیک
کیپشن: سینٹ ہال (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)سینٹ نے ماں کو بچے کی کسٹڈی سے متعلق بل منظور کرلیا، بچی 16 سال تک اور بچہ 7 برس کی عمر تک ماں کے پاس رہے گا۔ڈپٹی چیئرمین سینٹ مرزا آفریدی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں گارجینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل 2020 کی منظوری دی گئی۔ یہ بل سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا اور کہا کہ گزشتہ قانون انگریز نے بنایا تھا لیکن اب ہم ترمیم کے تحت ماں کو بچے کی کسٹڈی کا حق دے رہے ہیں، بچی 16 سال تک اور بچہ 7 سال کی عمر تک ماں کے پاس رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں۔ لانگ مارچ کےلئے بلاول کا اھم اقدام
انہوں نے کہا کہ اسلام میں کہیں نہیں لکھا کہ ماں کی کسٹڈی کب تک ہوگی، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق بچہ 7 سال تک اور بچی 16 سال تک ماں کے پاس رہے گی تاہم ماں کی کسٹڈی ختم کرنے کے حوالے سے قانون خاموش ہے، اس ترمیم کے تحت ماں کو بچوں کی کسٹڈی کا حق مل جائے گا ورنہ یہ عدالت کی صوابدید پر ہی منحصر رہے گا، اس بل میں عورتوں کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے کہا کہ اس بل پر حکومت کی کوئی تجویز ہے تو وہ ترامیم لے آئیں، ابھی ترمیمی بل قائمہ کمیٹی سے منظور ہو کر آ چکا ہے۔تحریک انصاف کے سینیٹر علی محمد خان نے کہا کہ اس بل پر اسلامی نظریاتی کونسل نے تجاویز دی ہیں انھیں مد نظر رکھا جائے، یہ بل بہت اچھا ہے اور اس میں مختلف فرقوں کی اس حوالے سے الگ الگ رائے ہے اور اسلامی نظریاتی کونسل میں تمام فقہ موجود ہیں۔دریں اثنا انسداد نشہ آور اشیاء ترمیمی بل 2021 سینیٹ سے منظور کرلیا گیا۔ یہ بل بل سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے پیش کیا گیا۔ اسی طرح مجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل 2021 بھی منظور ہوگیا اور یہ بل بھی سینیٹر شہادت اعوان نے پیش کیا۔سینیٹر فوزیہ ارشد نے حق مفت و لازمی تعلیم ترمیمی بل 2022 پیش کیا جسے ڈپٹی چیئرمین نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔سینیٹر عبدالقادر نے سی پیک اتھارٹی ترمیمی بل 2021ء ایوان میں پیش کیا۔ بل میں سی پیک اتھارٹی میں چاروں صوبوں اور ارکان پارلیمنٹ کو نمائندگی دینے کا کہا گیا ہے۔ڈپٹی چئیرمین سینٹ مرزا محمد آفریدی نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ سی پیک اتھارٹی میں چاروں صوبوں کے منتحب نمائندے ہونے چاہئیں، سی پیک اتھارٹی میں دیگر بورڈز کی طرح منتخب ارکان پارلیمنٹ کی نمائندگی ہو۔
 یہ بھی پڑھیں۔ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کیس ۔۔عدالت نے ملزم کو بڑا ریلیف دیدیا