بنگلہ دیش، انتخابات سے قبل پُرتشدد واقعات، کئی پولنگ مراکز اور سکول نذر آتش

Jan 06, 2024 | 20:35:PM
بنگلہ دیش، انتخابات سے قبل پُرتشدد واقعات، کئی پولنگ مراکز اور سکول نذر آتش
کیپشن: فوٹو روئٹرز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) بنگلہ دیش میں اتوار کے عام انتخابات سے پہلے کئی پولنگ بوتھوں کو آگ لگا دی گئی، جب کہ چار افراد، ان میں سے دو بچے، ٹرین میں آگ لگنے سے ہلاک ہو گئے، ان واقعات کو حکومت نے جمہوری اقدار کو نشانہ بنانے کیلئے آتش زنی قرار دیا۔

جمعہ کی رات تقریباً 9 بجے آگ لگی۔ آٹھ مسافر زخمی ہوئے، آگ دارالحکومت ڈھاکہ کی طرف جانے والی بیناپول ایکسپریس کے چار ڈبوں میں پھیل گئی۔ حزب اختلاف کی اہم پارٹی انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔

وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا، ’اس سانحہ کا وقت، انتخابات سے صرف ایک دن پہلے ہے جو ملک کے تہوار، تحفظ اور سلامتی کو روکنے کے مکمل ارادے کو ظاہر کرتا ہے،۔

یہ بھی پڑھیے: بنگلا دیش میں کل انتخابات ، حسینہ واجد کا پانچویں بار وزیر اعظم بننے کا امکان

انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ’یہ قابل مذمت واقعہ ہے جو بلاشبہ بدنیتی کے عزائم رکھنے والوں کی طرف سے پیش آیا جو ہماری جمہوری اقدار پر حملہ ہے،” حکام مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے‘۔

مرکزی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ پولنگ سے دور رہیں اور ہفتہ سے ملک بھر میں دو روزہ ہڑتال کی کال دی۔

حکام نے بتایا کہ ان واقعات میں شدید زخمی آٹھ افراد ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

دارالحکومت کے ایک سرکاری ماہر برن ہسپتال کے ڈاکٹر سمنتا لال سین نے کہا، ’دو بچوں سمیت آٹھوں کی سانس کی نالیاں جل گئی ہیں‘۔

فائر آفیشل شاہجہان سکندر نے بتایا کہ سات فائر فائٹنگ ٹیموں کو ڈھاکہ کے علاقے واری میں لگنے والی آگ پر قابو پانے میں ایک گھنٹہ لگا۔