پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

Jan 03, 2024 | 11:21:AM
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف سے انتخابی نشان واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان  واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے پی ٹی آئی سے بلے کا نشانہ واپس لینے کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر پشاور کیلئے بلے کا نشان دیا گیا ہے، پنجاب کیلئے لاہور ہائیکورٹ حکم جاری کر سکتی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ خیبرپختونخوا میں بلے کا نشان ہوگا اور پنجاب میں یہ نشان نہیں ہو گا۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے الیکشن کے معاملات میں دخل اندازی نہیں ہونی چاہیے، تحریک انصاف کو ایک ریسرچ ونگ بنانا چاہیے جو ریسرچ کر کے کیس فائل کرے۔ 

وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے، درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے، یہ درخواست تحریک انصاف کی جانب سے دائر نہیں ہوئی، وکیل نے اپنے طور پر دائر کی ہے۔

مزید پڑھیں:  پرویز الہٰی کی جیل میں طبیعت ناساز،ہسپتال منتقل

اُن کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کے معاملات میں دخل اندازی سے روک رکھا ہے، درخواست میں وفاقی حکومت کو فریق نہیں بنایا گیا۔

دریں اثنا عدالت نے درخواست گزار سے اہم سوالات کے جواب مانگ لئے۔ عدالت نے درخواست گزار کو اِن سوالات کے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ فیصلہ آج ہی سناؤں گا، میرا فیصلہ عدالتی نظیر کے طور پر دیکھا جائے گا انتظار کریں۔