ٹونٹی فور نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں سابق کرکٹرز نے پاکستانی کرکٹ کے پورے نظام میں بہتری لانے پر زور دیا

Oct 28, 2022 | 23:55:PM
ٹونٹی فور نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں سابق کرکٹرز نے پاکستانی کرکٹ کے پورے نظام میں بہتری لانے پر زور دیا
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) ٹونٹی فور نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ہنگامہ میں سابق کرکٹرز نے پاکستانی کرکٹ کے پورے نظام میں بہتری لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری کرکٹ میں لابی ازم کا بہت عمل دخل ہے جس کی وجہ سے سفارشی اور سہاروں کے آثرے ٓٓ پر آنے والے کھلاڑی ٹیم میںانے والے کھلاڑی ٹیم میں جگہ بنا لیتے پر آنے والے کھلاڑی ٹیم میں جگہ بنا لیتے ہیں اور وہ کھلاڑی جنھوں نے ملک کے لئے کھیلا ہوتا ہے وہ رہ جاتے ہیں۔ 
سابق کرکٹر سلیم ملک کا کہنا تھا کہ ہمارا سسٹم کمزور ہے اور جو کھلاڑی پروسس سے گزر کر آئے ہوتے ہیں وہ باریکیاں جانتے ہیں اور اسی بناءپر مشکل حالات سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر بدقسمتی سے وہ بورڈ کی اندرونی سیاست کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کوالیفائنگ راونڈ میں ہار گئی ، اسکی ذمہ داری کسی نا کسی پر تو عائد ہوتی ہے اور میرے نزدیک بورڈ اور چیف سلیکٹر کی کوتاہیاں اب سب کے سامنے عیاں ہوگئی ہیں۔ انھوں نے کہ ہارنے کے بعد اب زبان زدعام ہے کہ شعیب ملک اور فہیم کو کھلانا چاہئے تھا مگر ذمہ داران کی طرف سے ہمیں وہی جملہ سننے کو ملے گا کہ ہم اپنی غلطیوں سے سیکھیں گے۔
سابق کرکٹر وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ ہماری غیر موثر پلاننگ کی وجہ سے ہمارے پاس میچ فینیشر نہیں اور اس میں ہمارے کرکٹ بورڈ کے سسٹم کی کمزوری ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھ اکہ نئے کھلاڑیوں کو ٹی ٹونٹی میچز نہیں کھلانے چاہئیں بلکہ پچاس اوورز کے میچ کھلانے چاہئیں تاکہ ان کی صلاحیتوں میں نکھار آئے۔ 
سابق کرکٹرمحمد عامر نے کہاکہ کرکٹ رینکنگ سے کرکٹر کی پہچان نہیں ہوتی کیونکہ بہت سے کرکٹرز رینکنگ میں اوپر ہوتے ہیں کیونکہ وہ مسلسل کھیل رہے ہوتے ہیں مگر بٹلراور اکثر دیگر بڑے پلیئر عام طور پر چھوٹی ٹیموں سے نہیں کھیلتے ۔ اکثر اچھے پلیئر بی ٹیموں سے نہیں کھیلتے کیونکہ ان کے ساتھ کھیل کر ان کے کھیل میں نکھار نہیں آتا اسی لئے وہ بڑی ٹیموں کے ساتھ ہی ذیادہ تر کھیلتے ہیں۔