تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں:ترجمان پاک فوج

Apr 25, 2023 | 16:37:PM
بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں:ترجمان پاک فوج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(احمد منصور)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری  نے کہا ہے کہ بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز  پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سے تعاون کیا، پریس کانفرنس کا مقصد فوج کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کا احاطہ کرنا ہے، پریس کانفرنس کا مقصد دہشت گردی کےخلاف فوج کے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا جاری ہے، پاکستان کی جانب سے کئی بار اقوام متحدہ مبصرین کو ایل او سی پر لے جایا گیا، پاکستان او آئی سی کے سکرٹری جنرل کو بھی ایل او سی کا دورہ کرا چکا ہے، دوسری جانب بھارت نے کسی بھی غیر ملکی مبصرین یا میڈیا کو  ایل او سی پر جانے کی اجازت نہیں دی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، بھارت کی طرف سے اس سال لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی مختلف خلاف ورزیاں کی گئیں، پاک فوج نے بھارتی 6 جاسوس کواڈ کاپٹرز کو بھی مار گرایا۔

میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان کی تنظیموں کا غیرملکی ایجنسیوں سے تعلق ثابت ہوا ہے۔افواجِ پاکستان بھارت کی ان تمام شر انگیزیوں سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے پر عزم ہیں ،پاکستان کی داخلی اور بارڈر سیکورٹی کو یقینی اور دَائمی بنانے کیلئے ہم مُکمل طور پر Focused ہیں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں دہشتگردی کے واقعات میں نسبتاََ اِضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال میں مجموعی طور پر چھوٹے بڑے دہشتگردی کے436 واقعات رونما ہوئے جن میں 293 افراد شہید جبکہ521 زخمی ہوئے،رواں سال سیکورٹی فورسز نے دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف 8269 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے ،اس دوران لگ بھگ 1535 دہشتگردوں کو واصل جہنم یا گرفتار کیا گیا،دہشتگردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر 70سے زائدآپریشنز افواج پاکستان، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اَنجام دے رہے ہیں ،آج الحمداللہ عوام اور افواجِ پاکستان کی لازوال قربانیوں کی بدولت پاکستان میں کوئی بھی نو گو ایریا نہیں ۔

جو دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں ان میں ملوث terrorists،  plannersاور facilitatorsکو  بھی بے نقاب کرکے گرفتار کیا گیا ،رواں سال آپریشنز کے دوران 137 آفیسرز اور جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ117آفیسرز اور جوان زخمی ہوئے،پُوری قوم اِن بہادر سپوتوں اور اِن کے لواحقین کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنی قیمتی جانیں ملک کی امن و سلامتی پر قربان کر دی۔

 افواجِ پاکستان،قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیز کی Resolve، Commitmentاوردہشتگردی کو ختم کرنے کی صلاحیتوں پر کسی کو  شک نہیں ہونا چاہیے،درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے باوجود پاک افواج کی دہشتگردی کے خلاف قربانیاں اور کامیابیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،اگر پاکستان کا موازنہ دیگر ممالک سے کیا جائے تو جس طرح پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور لڑ رہے ہیں، اُس کو نہ صرف دُنیا نے acknowledge کیا ہے بلکہ اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی دہشتگردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔انشااللہ

بارڈر مینجمنٹ کے تحت 2611 کلومیٹر پاک-افغان سرحد پر98%سے زائد کام مُکمل کر لیا گیا ہے۔ جبکہ  پاک،ایران بارڈر پر85% سے زائد کام مُکمل ہو چکا ہے،پاک،افغان بارڈر پر دہشتگردوں کی نقل و حرکت کی روک تھام کیلئے 85 فیصد قلعے مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ پاک-ایران بارڈر پر33فیصد قلعے مکمل ہو چکے ہیں اورباقی قلعوں پر کام تیزی سے جاری ہے،اب تک 3141 کلومیٹر کا ایریا فینس کر دیا گیا ہے۔اس قومی منصوبے کی تکمیل کے لیے پاک افواج کے کئی جوانوں نے اپنی جانیں بھی قربان کیں مگر امن کے دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔

ضرور پڑھیں :سپریم کورٹ کا بائیکاٹ؟وزیراعظم نے ایجنڈا فائنل کرلیا

ٹی ٹی پی کے جھوٹے بیانیے کو جو کہ بیرونی اِیما پرقائم کیا جا رہا ہے وہ بھی علماء کرام، میڈیا اور آپ لوگوں کی مدد سے رَد کر دیا ہے ،کسی بھی فرد یا مُسلح گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،قانون کی بالادستی اور پاسداری سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں ،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے Socio Economic Mnvr ایک کلیدی حیثیت کا حامل ہے جہا ں پر سیکیورٹی ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ،خیبر پختونخواہ میں 3654 ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا جن کی لاگت162بلین روپے ہے۔ ان منصوبوں پر 85فیصد کام مُکمل کر لیا گیا ہے ،اس کے علاوہ 95 فیصد متاثرہ آبادی بھی اپنے گھروں کو واپس جا چکی ہے،162بلین روپے لاگت کے منصوبوں میں مارکیٹس، تعلیمی ادارے، ہَسپَتَال اور Communication Infrastructure شامل ہیں ،بلوچستان میں امن و اَماَن کی صورتحال میں پہلے کی نسبت بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سی پیک اور دیگر منصوبوں کی سیکیورٹی کو پاک افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بیش بہا قربانیاں دے کر یقینی بنا رہے ہیں ،افواج پاکستا ن نے دوست ممالک ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کی امداد میں بھرپور کِردار اَدا کیا،پاکستان آرمی نے موجودہ معاشی حالات کے پیشِ نظر اپنے آپریشنل اور خصوصاََ غیر آپریشنل اخراجات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ معیشت کی بہتری کے لئے ہر قسم کے اخراجات میں کمی لائی جائے گی۔

اس سلسلے میں پٹرولیم، راشن، تعمیرات، غیر آپریشنل پروکیورمنٹ، ٹریننگ اور غیر آپریشنل نقل و حرکت میں کمی کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے Simulator Trainingاور Online Meetingsکے انعقاد کو بڑھا یا جا رہا ہے تاکہ اس مَد میں بھی اخراجات کو کم کیا جا سکے ،2دہائیوں کے بعد ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے اس دہشتگردی کی جنگ کا بحیثیت قوم یکجا ہو کر بہادری سے مقابلہ کیا ہے اور کر ر ہے ہیں ،ہمارا یہ سفر قربانیوں اور لازوال حوصلوں کی ایک شاندار مثال ہے۔

 پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے دہشتگردی کے افریت کا  کامیاب حکمت عملی اور قومی اتحاد سے بھرپور سامنا کیا ہے اور انشااللہ اسکے دائمی خاتمے تک یہ جدو جہد جاری رہے گی،ہم سب کو پاکستان کو ایک خُوشحال، پُر امن اور محفوظ مُلک بنانے کیلئے اپنا اپنا انفرادی اور اجتماعی کِردار اَدا کرتے رہنا ہو گا، افواجِ پاکستان پُر عزَم ہیں کہ عوام کے تعاون سے ہم ہر چیلنج پر قابو پا لیں گے اور وطن عزیز کو مستحکم اوردَائمی امن کا گہوارہ بنائیں گے۔انشاء اللہ

ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اس بات کااعادہ کرتے ہیں طاقت کااصل محورعوام ہیں، ہمارے لیے تمام سیاستدان، سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں، کوئی نہیں چاہے گا فوج کسی خاص سیاسی سوچ، زاویے یا جماعت کی طرف راغب ہو۔ تبدیلی کی بات کرنی ہے تو دہشت گردی کی بات کریں، آئین پاکستان ہر شہری کو آزادی رائے کا حق دیتاہے، آئین آزادی رائےکےحق کی حدودکاتعین کرتاہے، سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں کی رائےغیرآئینی، غیر دانشمندانہ، غیر ذمہ دارانہ ہے۔

’افواج پاکستان کو دھونس فریب سے دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا‘

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کچھ کیسزمیں بیرون ملک ایجنسیزکاآلہ کاربن کر ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے، فوجی ڈسپلن اجازت نہیں دیتا ہر الزام کا ترکی بہ ترکی جواب دیں، ہم تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں، افواج پاکستان کو دھونس فریب سے دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا، بھارتی سیاست میں پاکستان کے حالات کی اہمیت ہے، بھارتی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ڈس انفارمیشن مہم چلائی جاتی ہے، ای یوڈس انفولیب کے معاملات اس کی تازہ مثال ہیں، فالس فلیگ آپریشنز، پاکستان کیخلاف جعلی پروپیگنڈا بھارت کا شیوہ رہا ہے، بھارت ایسے جعلی پروپیگنڈے کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔

آرمی چیف کے دورہ چین سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورچین کے تعلقات تاریخی ہیں، پاکستان اور چین کی آرمی کے پیشہ ورانہ تعلقات ہیں، افواج پاکستان، دہشت گردوں کے درمیان آپریشنز کی صورت میں عسکری تعلق ہے۔

میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشنز کا یہ تعلق رہے گا۔ دہشت گرد تنظیموں، سہولت کاروں کا کوئی نظریہ، مذہب،ایمان نہیں، دہشت گرد مساجد، عوامی مقامات، پولیس، سکیورٹی فورسز، علماء پر بھی حملے کرتے ہیں، پاکستان خاص طور پر خیبرپختونخوا پولیس کی بے پناہ قربانیاں ہیں، جوائنٹ آپریشنزمیں خیبرپختونخوا پولیس فوج کے ساتھ ہے، آج بھی دہشت گردوں کیخلاف 70 آپریشنز چل رہے ہیں، سرحد، ملحقہ علاقوں میں آپریشنز کے اثرات بڑے شہروں میں نظر آتے ہیں، پولیس، ایف سی، رینجرز اور فوج دہشت گردوں سے روز لڑ رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ فوجی افسران ہمارا اثاثہ ہیں، پاکستان کے لیے ان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں، افواج پاکستان میں ریٹائرڈ افسران کی فلاح و بہبود کا طریقہ موجود ہے، ریٹائرڈ فوجی افسران کی تنظیمیں سیاسی یا سماجی نہیں، ریٹائرڈ فوجی افسران کی تنظیموں کو سیاست کا لبادہ نہیں اوڑھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں بھی فوج کو سیاسی سوچ کیلئے استعمال کیا گیا وہاں انتشارپھیلا، سیاسی جماعتوں، لیڈرز ہماری پیشہ ورانہ سوچ کو تقویت بخشیں، غیرسیاسی اور آئینی رشتے کو سیاسی رنگ نہیں دیناچاہیے، افواج پاکستان کی تعیناتی آرٹیکل 245 کے تحت وفاقی حکومت کرتی ہے ، وزارت دفاع اس حوالے سے اپنا جواب الیکشن کمیشن کو دے چکا ہے، وزارت دفاع کا مؤقف زمینی حقائق پر مبنی ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے کہا تھا تمام اسٹیک ہولڈرز اتفاق رائے پیداکریں، افواج پاکستان کو سیاست میں دھکیلنا ملکی مفاد میں بہتر نہیں، سپریم کورٹ میں جو بات چیت ہوئی وہ اوپن ہونی ہوتی تو اُسےاوپن کیا جاتا، سوشل میڈیا پر بغیر کسی جواز کے پروپیگنڈا جاری ہے، اب تک کے ثبوتوں سے لگتا ہے کبل دھماکا دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا۔

الیکشن میں فوج کی تعیناتی وفاقی حکومت کرتی ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف خیبر پختونخوا پولیس کی بڑی قربانیاں ہیں، افسوس ہوتا ہے کہ ایک چھوٹے سے واقعے پر کے پی پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، دہشتگردوں کیخلاف فوج، پولیس اور ایف سی بھی جنگ لڑ رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ویٹرنز  پاک فوج ، فضائیہ اور نیوی کا اثاثہ ہیں، ویٹرنز کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں، ویٹرنز  آرگنائزیشن کا مقصد اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود ہوتا ہے، الیکشن میں فوج کی تعیناتی وفاقی حکومت 245 کے تحت وفاقی حکومت کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ویٹرنز کی تنظیم کا مقصد ان کی فلاح وبہبود اور مسائل اجاگر کرنا ہے، ویٹرن تنظیموں کو سیاسی لبادہ نہیں پہننا چاہیے ، دنیا میں کسی فوج کو خاص سیاسی سوچ کیلئے استعمال کیا گیا تو انتشار  ہی پھیلا ، سیاسی قیادت کو چاہیے کہ ہماری پیشہ وارانہ سوچ کو تقویت بخشے، غیرسیاسی رشتے کو سیاسی رنگ دینا غلط بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کیلئے افواج پاکستان کی تعیناتی وفاق کرتی ہے، وزارت دفاع الیکشن تعیناتی سے متعلق بریفنگ دی چکی ہے ہے جو زمینی حقائق پر مبنی ہے، افواج ، قوم اور ملک کے مفاد میں نہیں کہ فوج کو سیاست میں ڈالا جائے، چیف جسٹس سے بات چیت اوپن ہونی ہوتی تو اوپن ہی کی جاتی، وہ بات چیت چیف جسٹس اور ادارے کے درمیان ہوئی ہے ، سوشل میڈیا میں آئے روز بے بنیاد، بلاجواز  پروپیگنڈا جاری ہے۔