قومی اسمبلی اجلاس اچانک کیوں بلایا؟ اپوزیشن حکومت پر برس پڑی

Jan 22, 2021 | 14:56:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)قومی اسمبلی اجلاس اچانک بلانے پر اپوزیشن کی حکومت پر کڑی تنقید۔مسلم لیگ ن کے احسن اقبال نے کہا کہ اس حکومت نے قومی اسمبلی کو مذاق بنا دیا ہے ،پیپلزپارٹی رہنما سید نوید قمر نے کرونا ویکسین لگانے کی ترجیحی لسٹ میں ارکان پارلیمنٹ کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کردیا، کہا ارکان پارلیمنٹ عوام میں جاتے ہیں انہیں بھی کرونا سے خطرات ہیں۔ قومی اسمبلی اجلاس پی پی رکن پیر نور محمد شاہ جیلانی کی وفات کے باعث پیر چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

 قومی اسمبلی اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا ، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کی طرف سے مختصر نوٹس پر اجلاس بلانے پر تنقید  کرتے ہوئے کہا  ارکان کو رات گئے پتہ چلا کہ اجلاس جمعہ کو ساڑھے دس بجے ہے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کیوں نہیں کررہی ہے۔ احسن اقبال کے موقف کی تائید پیپلزپارٹی کے سید نوید قمر نے بھی کی، سید نوید قمر نے کہا حکومت ایک طرف ایوان کو اچھے انداز سے چلانے کی باتیں کرتی ہے تو دوسری طرف غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے، اجلاس اتنے مختصر نوٹس پر بلانے سے ارکان کو اسلام آباد پہنچنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

سیدنوید قمر نے کہا کہ کرونا سے عوام کے ساتھ ساتھ ارکان پارلیمنٹ کی بڑی تعداد بھی متاثر ہوئی ،اب جب کرونا کی ویکسین آرہی ہے تو اس کے لگانے کی ترجیحی لسٹ میں ارکان پارلیمنٹ کو بھی شامل کیا جائے۔

دوسری جانب وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اگر پہلے بائیکاٹ نہ کرتی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی تو یہی اجلاس دو ماہ قبل ہوچکا ہوتا، ایوان چلانا حکومت ہی نہیں اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے قومی اسمبلی میں پی پی پی کے رکن پیر نور محمد شاہ جیلانی ، سابق صدر پرویز مشرف ، سابق وزیر اعظم نوازشریف و اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی والدہ، سینئر صحافیوں ارشد وحید چوہدری اور طارق محمود ملک کے لئے دعائے مغفرت کی گئی، قومی اسمبلی کی روایات کے مطابق پی پی کے رکن پیر نور محمد شاہ جیلانی کی وفات پر اجلاس پیر سہہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔