اسلام آباد ہائیکورٹ:عمران خان کی 18 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور

Oct 12, 2022 | 10:59:AM
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 18 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منطور کرلی۔ عدالت نے عمران خان کو پانچ ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا
کیپشن: سابق وزیراعظم عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 18 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے عمران خان کو پانچ ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ نے تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل نے کہا کہ عمران خان عدالت میں پیش ہو گئے ہیں۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کے کیسز سپیشل کورٹ میں جاتے ہیں، سپیشل کورٹ کیوں انٹرٹین نہیں کر رہی ؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فارن ایکسچینج ریگولیشن کی ایک دفعہ لگی ہے، وہ سیشن عدالت میں سنا جاتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پیر تک یہ درخواست زیر التواء رکھ لیتے ہیں، تب تک دائرہ اختیار کا مسئلہ حل ہو جائے گا، یہ عدالت عمران خان کو حفاظتی ضمانت دے دیتی ہے، یہ عدالت عمران خان کو پیر تک حفاظتی ضمانت دے رہی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو عبوری ضمانت اسپیشل سنٹرل کورٹ دے سکتی ہے، اگر دائرہ اختیار کا کوئی مسئلہ آتا ہے تو وہ ٹرائل کے دوران ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر دائرہ اختیار کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تو یہ عدالت اس کا حل کریگی۔

وکیل نے بتایا کہ عمران خان کے خلاف کراچی اور لاہور میں اسی نوعیت کے مقدمات درج ہو چکے ہیں، عمران خان نے ان متعلقہ عدالتوں سے بھی رجوع کرنا ہے، ضمنی الیکشن کا بھی معاملہ ہے، عمران خان کو آئندہ سماعت پر حاضری سے استثنی دیا جائے، عدالت عمران خان کی منگل تک حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ منگل تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لیتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت عمران خان کو حکم دے کہ وہ پیر سے پہلے متعلقہ عدالت سے رجوع کریں۔ جس پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ وہ بتا رہے ہیں کہ متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کیلئے تیار ہیں۔

وقفہ سماعت سے قبل وکیل عمران خان نے عدالت میں موقف اپنایا کہ عمران خان کے دو شریک ملزمان نے ضما نت کے لیے بینکنگ کورٹ سے رجوع کیا، بینکنگ کورٹ اور سپیشل جج سینٹرل دونوں عدالتوں نے سننے سے معذرت کی۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ کے خیال میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کون سی عدالت میں جانا چاہئے ؟ جس پر وکیل نے کہا ممنوعہ فنڈنگ کیس سپیشل جج سینٹرل کی عدالت جانا چاہیے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ عمران خان کہاں ہیں ؟ پیش کیوں نہیں ہوئے ؟ جس پر وکیل نے کہا کہ عدالت حکم کرے تو عمران خان فوری عدالت پیش ہوجائیں گے، بنی گالہ میں پولیس نے عمران خان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ عدالت نے عمران خان کو آدھے گھنٹے میں طلب کیا۔